کلبھوشن کیس عالمی عدالت میں بھر پور دفاع کیا جائے گا
اسلام آباد (اے این این+ آن لائن+ نمائندہ خصوصی) وزیر اعظم کی زیر صدارت قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس ہوا جس میں عالمی عدالت انصاف میں کلبھوشن کیس کے بھرپور دفاع کا فیصلہ کیا گیا۔ وزیر اعظم نے امن و سلامتی کے قیام کے لئے مسلح افواج کی کوششوں اور قربانیوں کی تعریف بھی کی۔ وزیر اعظم نواز شریف کی صدارت میں قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس ہوا۔ وفاقی وزرا چودھری نثار، خواجہ آصف، اسحق ڈار، مشیر سرتاج عزیز، مشیر قومی سلامتی ناصر خان جنجوعہ سمیت چیئرمین جائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی جنرل زبیر محمود حیات، آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ، پاک فضائیہ کے سربراہ ایئر چیف مارشل سہیل امان خان، پاک بحریہ کے سربراہ ایڈمرل محمد ذکاء اللہ خان، ڈی جی آئی ایس آئی لیفٹیننٹ جنرل نوید مختار، ڈی جی ایم آئی نے شرکت کی۔ عالمی عدالت انصاف میں کلبھوشن کیس کے لئے مشاورت کے علاوہ ریاض سمٹ سمیت قومی سلامتی کے امور پر بھی غور کیا گیا۔ ذرائع کے مطابق ملاقات میں وزیر اعظم نے امن و سلامتی کے قیام کے لئے مسلح افواج کی کوششوں اور قربانیوں کی تعریف بھی کی۔ فیصلہ کیا گیا کہ کلبھوشن کیخلاف تمام ثبوت عالمی عدالت انصاف کو فراہم کئے جائیں گے، شرکاء متفق تھے کہ کلبھوشن کے حوالے سے پاکستان کا کیس مضبوط ہے۔ اجلاس میں افغانستان میں 6 جون کو ہونے والی عالمی کانفرنس اور ملک کی مجموعی سکیورٹی صورتحال پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔ اجلاس سے قبل وزیر اعظم نواز شریف سے آرمی چیف قمر جاوید باجوہ نے ملاقات کی جس میں آرمی چیف نے دہشت گردی کے خلاف جاری آپریشن رد الفساد پر وزیراعظم کو بریفنگ دی۔ جس میں وزیر اعظم نے آپریشن رد الفساد کی کامیابیوں پر اطمینان کا اظہار کیا اور اس عزم کا اظہار کیا کہ آپریشن ردالفساد ملک سے دہشتگردی کے مکمل خاتمے تک جاری رہے گا۔ سیاسی اور عسکری قیادت نے ملک کی اندرونی اور بیرونی سلامتی کے ایشوز پر مشاورت کی۔ اجلاس سے قبل بری فوج کے سربراہ جنرل قمر جاوید باجوہ نے وزیراعظم سے الگ سے بھی ملاقات کی۔ انہوں نے بتایا ہے کہ اجلاس میں دہشت گردی کے خلاف جاری آپریشن کی پیشرفت، دوسرے امور پر غور کیا گیا۔ قومی سلامتی کمیٹی نے مقبوضہ جموں و کشمیر میں بھارتی فوج کی جانب سے معصوم عوام پر ظالمانہ کاروائیوں پر تشو یش ظاہر کرتے ہوئے کشمیریوں کی اخلاقی اور سفارتی حمایت جاری رکھنے کا عزم ظاہر کیا ہے کمیٹی نے انسداد دہشتگردی آپریشنز خاص کر آپریشن رد الفساد سے حاصل کی گئی کامیابیوں پر اطمینان کا اظہار کیا ہے، پاک فوج کی آپریشنل تیاریوں سے متعلق معاملات پر تبادلہ خیال کیا۔ اجلاس میں سی پیک منصوبوں کی سکیورٹی کے حوالے سے بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔