حکمرانوں نے ماضی میں عدالتوںپر چڑھائی کی آج بھی وہی لب و لہجہ ہے : سراج الحق
لاہور( خصوصی نامہ نگار) جماعت اسلامی کے امیر سراج الحق نے کہا ہے کہ حکمران خاندان چاہتا ہے کہ اس سے وی آئی پی طریقے سے گھر میں ہی تفتیش ہو اور تحقیقات کرنے والے ان کے پروٹوکول کا پورا خیال رکھیں۔حکمرانوں نے ماضی میں بھی عدالتوں پرچڑھائی کی آج بھی ان کا لب ولہجہ وہی ہے۔ پشاور میں اپنی طرف سے صحافیوں کے اعزاز میں دیے گئے افطار ڈنر سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ کے وزراء ارکان اسمبلی اور سینیٹرز کے نزدیک اس وقت حکمران خاندان کا دفاع کرکے وزیر اعظم کی نظر عنایت حاصل کرنا اصل کامیابی ہے اور پوری کابینہ اسی کام میں لگی ہے۔انہوں نے کہا کہ جے آئی ٹی ممبران کو سرعام دھمکیوں سے ملک میں آئینی اداروں کا نہ صرف وقار مجروح ہوا ہے بلکہ ملک میں آئین اور قانون کی بالادستی کو بھی شدید دھچکا لگا ہے انہوںنے کہا کہ حکمرانوں نے جمہوریت کے نام پر ملک پر بادشاہت مسلط کررکھی ہے۔انہوں نے کہا کہ جے آئی ٹی کے ممبران کو براہ راست دھمکیاں دراصل سپریم کورٹ کے ان معزز جج صاحبان کو دھمکیاں ہیں جنہوں نے جے آئی ٹی تشکیل دی ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ انتہائی اہم اور سنجیدہ معاملہ ہے مگر اسے ہوا میں اڑا نے کی کوئی کوشش کامیاب نہیں ہوگی۔سینیٹر سراج الحق نے کہاکہ حکمران اپنے احتساب سے آگ بگولا ہورہے ہیں ۔ پانامہ اسکینڈل دنیا کے سامنے پڑی ہوئی مقتول کی لاش جیسی زندہ حقیقت ہے اور اب بعض طاقتیں کوشش کررہی ہیں کہ کھرا مجرم تک نہ پہنچنے پائے ۔ حکمران اپنے خلاف فیصلہ آنے پر سپریم کورٹ پر چڑھ دوڑنے کا ریکارڈ رکھتے ہیں ۔ وہ پہلے تو پانامہ سکینڈل کو ہی ماننے سے انکاری تھے پھر ٹی اوآرز کے پیچھے چھپتے رہے اور اب جے آئی ٹی کی راہ میں روڑے اٹکا رہے ہیں ۔ انہوں نے کہاکہ اس کے باوجود حکمران احتساب سے بچ نہیں سکیں گے ۔ سینیٹر سراج الحق نے کہاکہ نوازشریف ایڈہاک ازم سے معاملات چلا رہے ہیں ملک میں طویل مدتی پالیسی کی بجائے خوش نما اعلانات اور اشتہارات کی بھر مار ہے ۔ حکمران ٹیکسوں کا نظام بھی بہتر نہیں بناسکے اور نہ اسٹیل ملز ، پی آئی اے اور ریلوے کے پانچ چھ سو ارب کے خسارے کو ختم کر سکے ہیں ۔ حکومت ان ڈائریکٹ ٹیکسوں کے ذریعے غریبوں سے دولت اکٹھی کر کے امیروں پر خرچ کرتی ہے غریب کی تنخواہ میں ایک ہزار جبکہ صدر کی تنخواہ میں چھ لاکھ کا ا ضافہ ہوتاہے ۔ انہوں نے کہاکہ انڈیا آئی ٹی برآمدات سے سو ارب ڈالر جبکہ پاکستان صرف ایک ارب ڈالر کما رہاہے کیونکہ حکومت کے دماغ میں سیمنٹ اور سریا گھسا ہواہے۔