• news

پی سی بی نے پورا سال کام نہ کرنیوالے ریجنل کوچز کو گھر بھیجنے کا فیصلہ کرلیا

لاہور( حافظ محمد عمران/نمائندہ سپورٹس) پی سی بی نے ریجن میں پورا سال کام نہ کرنیوالے کوچز کو گھر بھیجنے کا فیصلہ کرلیا۔ نچلی سطح پر کرکٹرز کی تلاش اور تیاری کیلئے ہنگامی بنیادوں پر کام شروع کرنیکا فیصلہ کرتے ہوئے مختلف سطح پر کام کرنیوالے اہم افراد پر سختی اور کڑی نگرانی کا فیصلہ کیا ہے۔ ذرائع کیمطابق پاکستان کرکٹ بورڈ سولہ ریجن میں تعینات کوچنگ اور سپورٹ سٹاف کی کارکردگی کی بنیاد پر ترقی و تنزلی کا فیصلہ کیا ہے۔ بورڈ نے کوچز اور ٹرینرز کو پورا سال متعلقہ ریجن میں مصروف رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔ ریجن میں سٹاف کی روزانہ حاضری کو یقینی بنانے کے لیے بائیو میٹرک کا نظام متعارف کروایا جائیگا۔ غیر حاضر رہنے والوں کی نا صرف تنخواہ سے کٹوتی کی جائیگی اور مسلسل غیر ذمہ دارانہ رویہ اختیار کرنیوالے کوچز، ٹرینرز اور دیگر سٹاف کو ملازمت سے برطرف بھی کیا جائیگا۔ مختلف ریجنز میں تعینات کوچنگ سٹاف صرف ڈومیسٹک ٹورنامنٹس کے دوران ریجن میں خدمات انجام دیتا ہے باقی عرصہ گھر بیٹھ کر ماہانہ تنخواہ وصول کی جاتی ہے۔ بااثر کوچز اپنی مرضی اور پسند کے ریجن میں تعیناتی بھی حاصل کرتے ہیں۔ پانچ جون سے مدثر نذر اور کبیر خان انٹرویوز کا مرحلہ شروع کر رہے ہیں۔ذرائع کیمطابق پاکستان کرکٹ بورڈ کی فیصلہ ساز اپنے تنخواہ دار کوچز کی اکثریت سے ناخوش ہے۔کوچنگ اور سپورٹ سٹاف کی تقرری،تعیناتی اور تنزلی کے نظام کو بہتر بنانے کے لیے گورننگ بورڈ کے رکن شکیل شیخ کی سربراہی میں ایک کمیٹی قائم کی گئی ہے دیگر اراکین میں سبحان احمد، مدثر نذر، کبیر خان اور ساجد حمید شامل ہیں۔ ڈائریکٹر اکیڈمیز مدثر نذر کا کہنا ہے کہ ریجن کا کوچنگ اور سپورٹ سٹاف کل وقتی ملازم ہے اسے پورا سال اپنے ریجن میں خدمات انجام دینی چاہئیں صرف ایونٹ کے وقت ریجنل ٹیم کیساتھ رہنا کافی نہیں ہے۔ ریجنل کوچ کی ذمہ داری ہے کہ وہ پورا سال مختلف پروگرامز ترتیب دیکر کھلاڑیوں کی صلاحیتوں اور فٹنس کے معیار کو بلند کرنیکے لیے کام کرے۔ کھلاڑی کی طرح کوچ کو بھی ہر وقت میدان میں رہنا اور کرکٹرز کیساتھ کام کرتے رہنا بہت ضروری ہے۔ میں بھی لیول تھری کوچ ہوں لیول فور والوں کا ٹیسٹ لے رہا ہوں کیونکہ مجھے یہ ذمہ داری کرکٹ بورڈ نے دی ہے۔

ای پیپر-دی نیشن