متحدہ عرب امارات میں نے اپنی آنکھوں سے بنتے سنورتے دیکھا
طاہر منیر طاہر
یہاں کے حکمران قوم و ملک کے ساتھ مخلص ہیں،پاکستان بھی محمد نوازشریف کی قیادت میں ترقی کی منازل طے کر رہا ہے،میں پیدائشی مسلم لیگی ہوں: چودھری محمد الطاف
میں اس وقت ان صحراؤں میں آیا جب متحدہ عرب امارات کا وجود نہ تھا بلکہ تمام ریاستیں علیحدہ علیحدہ تھیں،1969ء میں جب میں دوبئی آیا تو ہر طرف لق و دق صحرا تھا۔ چند ایک پختہ عمارات اور سڑکیں تھیں۔ 2 دسمبر 1971ء کو جب متحدہ عرب امارات کا قیام عمل میں لایا گیا تو اس میں چھ ریاستیں ابوظہبی‘ دوبئی‘ شارجہ‘ عجمان‘ امام القیوبن اور الفجیرہ شامل تھیں جبکہ ساتویں ریاست راس الخیمہ نے 10 فروری 1972ء کو متحدہ عرب امارات میں شمولیت حاصل کی۔ 1971ء کے بعد متذکرہ ریاستوں میں تعمیر و ترقی کا سلسلہ شروع ہوا۔ یہاں کے حکمرانوں کی مثبت سوچ اور وسیع النظری کی وجہ سے جس طرح امارات نے ترقی کا سفر طے کیا وہ ہم سب کے سامنے ہے۔ آج یو اے ای دنیا کے نقشے پر ترقی یافتہ ممالک کی صف میں نظر آتا ہے۔ یہاں کے حکمران اپنے عوام اور ملک کے ساتھ بے حد مخلص ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ بہت قلیل عرصہ میں امارات نے تعمیر و ترقی کی عظیم منازل طے کیں۔ ان خیالات کا اظہار قومی و ملکی خیرسگالی جذبہ سے سرشار معروف پاکستانی شخصیت و بزنس مین چودھری محمد الطاف نے ایک ملاقات کے دوران کیا۔ چودھری محمد الطاف گذشتہ چار دہائیوں سے بھی زائد عرصہ سے دوبئی میں مقیم ہیں۔ آپ نے امارات کو بنتے اور سنورتے دیکھا ہے۔ صحراؤں کو گلزار میں تبدیل ہوتے دیکھا ہے۔ بہت سے نشیب و فراز کا مشاہدہ کیااور بہت سے تلخ و شیریں حالات سے گزرے ہیں۔ چودھری محمد الطاف نے بتایا کہ امارات کے قیام کے اعلان سے قبل ہی بہت سے ممالک کے غیر ملکی یہاں موجود تھے جبکہ 1971ء کے بعد تو غیر ملکیوں کا ایک سیلاب امڈ آیا اور بہت سے ممالک کے بہت سے لوگ روزگار کی تلاش میں یہاں آ گئے۔ پاکستانیوں کی بھی ایک بڑی تعداد نے یہاں کا رخ کیا اور امارات کی تعمیر و ترقی میں اپنا حصہ ڈالا۔ پاکستانی مین پاور نے یہاں گرانقدر خدمات انجام دی ہیں جس کا اعتراف یہاں کے حکمرانوں کو بھی ہے۔ اب تو یہاں ماشاء اللہ پندرہ لاکھ سے بھی زائد پاکستانی یو اے ای کی مختلف ریاستوں میں موجود ہیں اور یہ شعبہ زندگی میں کام کر رہے ہیں۔ باعزت طریقے سے رزق حلال کما رہے ہیں‘ اپنی معاشی حالت بہتر اور مضبوط کرنے کے ساتھ ساتھ قیمتی زرمبادلہ بھجوا کر ملک کو بھی معاشی طور پر مضبوط کر رہے ہیں چونکہ یہاں پاکستانیوں کی خاصی تعداد موجود ہے۔اسی وجہ سے یہاں پاکستانی کلچر بھی نظر آتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ ہم اسے اپنا دوسرا گھر بھی سمجھتے ہیں۔ یہاں کی حکومت بھی پاکستانیوں پر مہربان ہے جس نے محفوظ زندگی کے ساتھ پاکستانیوں کو بزنس کے مواقع فراہم کر رکھے ہیں اور پاکستانی ثقافت اور کلچر کو اجاگر کرنے کے لئے بھی مشروط اجازت دے رکھی ہے۔ دوبئی میں موجود پاکستانی سیاسی پارٹیوں کو بھی ان ڈور تقریبات کی اجازت ہے۔ یہی وجہ ہے کہ یہاں پاکستان کی تقریباً ہر سیاسی پارٹی کے لوگ موجود ہیں جو یہاں کے قوانین کو مدنظر رکھتے ہوئے اپنا اپنا مؤقف بیان کرتے ہیں۔ میں یہ سمجھتا ہوں کہ حکومت امارات کی طرف سے یہ چھوٹ بہت بڑی بات ہے جس پر ہم امارات کے حکمرانوں کے شکر گزار ہیں۔ چودھری محمد الطاف پاکستان مسلم لیگ ن متحدہ عرب امارات کے صدر بھی ہیں اور ان کی یہ تعیناتی براہ راست وزیراعظم پاکستان محمد نوازشریف کے حکم سے عمل میں آئی ہے۔ چودھری محمد الطاف کہتے ہیں کہ وہ پیدائشی مسلم لیگی ہیں اور وہ مسلم لیگ ن اور ذاتی طور پر محمد نوازشریف سے بے پناہ محبت کرتے ہیں۔ چودھری محمد الطاف کا کہنا ہے کہ نوازشریف قوم و ملک کی ہمدرد ہے‘ ان کی شخصیت قابل احترام ہے۔ ملک نے جس قدر ترقی PMLN کے ادوار حکومت میں کی اتنی کسی اور حکومت کے حصہ میں نہیں کی۔مسلم لیگ ن کی حکومت جب بھی آئی اس نے غریبوں کا خیال رکھا۔ آج بھی پاکستان میں ترقی کا دور دورہ ہے لیکن کچھ عاقبت نااندیش ترقی کی راہ میں رکاوٹ بن رہے۔ ترقی کی راہ میں روڑے اٹکانے والے لوگ قوم وملک کے دوست نہیں ہیں بلکہ وہ کھلم کھلا دشمنی کر رہے ہیں۔ آج پاکستان کی ترقی کا چرچا زبان زدعام ہے۔ سی پیک جیسے منصوبے کو دنیا مان رہی ہے۔ اس کے مکمل ہونے سے پاکستان میں معاشی انقلاب آئے گا‘ لوگوں کو روزگار ملے گا‘ صنعت کا پہیہ چلے گا‘ لوگوں کے حالات بہتر ہوں گے‘ پاکستان معاشی طور پر مضبوط ہو گا اور انشاء اللہ بہت جلد ترقی یافتہ ممالک کی صف میں آ جائے گا۔چودھری محمد الطاف نے کہا محمد نوازشریف کی صورت میں ملک کو ایک سچا کھرا اور محب وطن پاکستانی ملا ہے جو قوم و ملک کی تقدیر بدلنا چاہتا ہے لہٰذا ہمیں چاہئے کہ ایسے شخص کے دست بازو بنیں اور ملک کی ترقی میں اپنا کردار ادا کریں۔
مسلم لیگ ن متحدہ عرب امارات کے بارے اظہار رائے کرتے ہوئے چودھری محمد الطاف نے کہا کہ نہ صرف امارات بلکہ گلف ریجن میں مسلم لیگ ن چودھری نور الحسن تنویر کی قیادت میں مضبوط اور متحد ہے۔ اندرونی طور پر کچھ اختلافات ہوتے رہتے ہیں لیکن اس کا یہ مطلب نہیں ہے کہ امارات میں پی ایم ایل این امارات میں متحد نہیں ہے۔ اس وقت امارات بھر میں PMLN کے ہزاروں کارکن ہیں جو مسلم لیگ ن پر اپنا تن من دھن نچھاور کرنے کے لئے تیار ہیں جبکہ پی ایم ایل این کا یوتھ ونگ ہماری طاقت ہے اور ہمارے ساتھ ہے۔ چودھری محمد الطاف نے امارات میں موجود پی ایم ایل این کے کارکنوں سے کہا کہ وہ ملک و قوم کے لئے PMLN کے پلیٹ فارم پر متحد رہیں۔