لاہور ہائیکورٹ نے 85 سالہ پنشنرز کو ادائیگی کے ثبوت 19جون تک مانگ لیے
لاہور(وقائع نگار خصوصی) لاہور ہائیکورٹ نے پچاسی سالہ ریٹائرڈ بزرگ سرکاری ملازمین کو دی جانے والی پینشن کی ادائیگی کا ثبوت عدالت میں طلب کر لیا۔ فاضل عدالت نے پنجاب بھر کے ضلعی اکاﺅنٹس افسروں کو عدالتی حکم کی روشنی میں تمام ریکارڈ عدالت میں پیش کرنے کی ہدایت کر دی۔ لاہور ہائیکورٹ کے چیف جسٹس نے کیس کی سماعت کی۔ بزرگ پنشنرز کے وکیل صفدر شاہین پیرزادہ نے عدالت کو آگاہ کیا کہ محکمہ خزانہ پنجاب کے افسران دوہری پینشن کے عدالتی فیصلے پر عمل نہیں کر رہے جو کہ واضح طور پر توہین عدالت ہے۔ اکاﺅنٹنٹ جنرل پنجاب کی جانب سے عدالت کو بتایا گیا کہ پچاسی سال سے زیادہ عمر کے بزرگ پینشنرز کو اب تک ایک سو آٹھ ارب روپے کی ادائیگی کی جا چکی ہے۔ جس پر عدالت نے ادائیگی کا ثبوت عدالت میں پیش کرنے کا حکم دیتے ہوئے کیس کی مزید سماعت انیس جون تک ملتوی کر دی۔
ثبوت طلب