ساہیوال کول پاور پلانٹ کیس فریقین 12 جون کو بحث کیلئے طلب
لاہور(وقائع نگار خصوصی)لاہور ہائیکورٹ نے ساہیوال میں کوئلے سے چلنے والے بجلی گھر کی تعمیر کے خلاف دائر درخواست پر فریقین کے وکلاءکو بحث کے لئے طلب کر لیا۔ لاہور ہائیکورٹ کے مسٹر جسٹس عابد عزیز شیخ نے کیس کی سماعت کی۔ درخواست گزار کے وکیل محمد اظہر صدیق ایڈووکیٹ نے عدالت کو بتایا کہ پنجاب پاکستان کا زرخیز ترین صوبہ ہے ملک میں وافر پانی موجود ہونے کے باوجود ہائیڈرو انرجی کے منصوبے بنانے کی بجائے کوئلے سے چلنے والے منصوبے لگا کر حکومت زرعی اراضی کو تباہ کر رہی ہے۔ کول منصوبے سے فضائی اور زمینی آلودگی میں اضافہ ہو گا جس سے نہ صرف فصلیں اور زراعت تباہ ہو کر رہ جائے گی بلکہ ارد گرد کی زرخیز زمین بنجر ہو جائے گی۔فضا میں کاربن ڈائی آکسائیڈ اور سلفر آکسائیڈ جیسی مہلک گیسوں کی مقدار بڑھ جانے سے سانس، کینسر،آنکھوں کی بیماریاں اور دیگر موذی امراض میں اضافہ ہو گا۔ کول پراجیکٹ منصوبے کی جانب سے علی ظفر ایڈووکیٹ نے عدالت کو بتایا کہ درخواست گزار نے متعلقہ ماحولیاتی ٹربیونل سے رجوع کئے بغیر ہائیکورٹ میں درخواست دائر کی لہذا درخواست قابل سماعت نہیں ہے۔ جس پرعدالت نے کیس کی مزید سماعت بارہ جون تک ملتوی کرتے ہوئے فریقین کے وکلاءکو بحث کے لئے طلب کر لیا۔