دھول اڑاتے خاکروب اور دھرمپورہ؟
مکرمی! علی الصبح سات بجے سے لیکر نو بجے تک جب معصوم بچے اور بچیاں سکول کالجز اور دفتری کاروباری لوگ اپنے منزل کی طرف جا رہے ہوتے ہیں عین اس وقت آپ کو ہر گلی میں جھاڑو دیتے ہوئے خاکروب جراثیم سے بھری گرد اڑاتے ہوئے آپ کا استقبال کرتے ہیں قطع نظر اس بات کے کوئی شخص عورت مرد بچے بچیاں جاری ہیں یہ دھول کا جھونکا اس راہ گذر پر پھینکتے ہیں صاف ستھرے کپڑے جوتے کئی دن پرانے نظر آتے ہیں پھرآپ ان سے لڑ بھی نہیں سکتے منہ بسور کر گزر جاتے ہیں۔ خاکروبوں کی صفائی کا اندازہ اس بات سے لگائیے دھرمپور گلستان کالونی کی خاص طور پر دس نمبر گلی مین بازار طفیل حلوائی کے سامنے بازار کے کونے پر مختلف گندگی کے ڈھیر جگہ جگہ کوڑا کرکٹ اور ان پر بیٹھی مکھیاں جن میں اکثر آپ کو دفتر تک چھوڑ کر آتی ہیں کیا آج سے بیس برس پہلے کی طرح صفائی کیلئے ڈی ڈی ٹی پاؤڈر استعمال کیوں نہیں کیا جاتا۔ ڈینگی ڈینگی کا رونا محض پنجاب حکومت کا یہی مشن ہے کوڑے اور گندگی سے اڑنے اور جنم لینے والے جراثیم مختلف اور مہلک بیماریاں اور چوک مارکیٹ میں بندھے گدھوں کی آواز گندگی کے ڈھیر پہلے ہی درد سر بنے ہوئے ہیں۔ (طاہر شاہ… دھرمپورہ لاہور)