• news

موصل سے بھاگنے والے شہریوں پر داعش کی فائرنگ‘ ہلاکتیں100 ہو گئیں

موصل(این این آئی)عراق کے شمالی شہر موصل کے مغربی حصے میں داعش کے جنگجوؤں نے جانیں بچا کر بھاگ نکلنے والے شہریوں پر اندھا دھند فائرنگ سے مرنے والوں کی تعداد 100 سے زائد ہوگئی جبکہ 150 سے زائدزخمی ہوگئے ۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق عراقی رصدگاہ برائے انسانی حقوق نے اطلاع دی کہ مغربی موصل کے علاقے الزنجیلی کے مکین بہت ہی المناک صورت حال سے دوچار ہیں۔داعش کے جنگجوؤں کو اگر کسی شہری کے فرار ہونے کی اطلاع ملتی ہے تو وہ اس کو پکڑ لیتے ہیں اور پھر اس کو فوری طور پر گولی مار دیتے ہیں۔الزنجیلی سے بھاگ کر عراقی فورسز کے پاس پہنچنے والے ایک شہری نے بتایا کہ داعش کے جنگجوؤں کو شہریوں کے راہ فرار کے ایک محفوظ راستے کا پتا چل گیا ہے۔ داعش کے جنگجوؤں نے وہاں عراقی فورسز کی جانب جانے کے لیے جمع افراد پر پہلے دستی بم پھینکے اور پھر مشین گنوں سے فائرنگ کردی جس سے100 افراد ہلاک اور زخمی ہوگئے ۔ایک اور عینی شاہد نے بتایا کہ داعش نے لاؤڈ اسپیکروں کے ذریعے اعلانات کیے اور بھاگنے والوں کو خبردار کیا۔ پھر اپنے ماہر نشانچیوں کو بھاگنے کی کوشش کرنے والے ہر شخص کو ہلاک کرنے کا حکم دے دیا۔صوبہ نینویٰ کی مقامی حکومت کے ایک عہدہ دار نے بتایا کہ یہ قتل عام علی الصبح تین بجے شروع ہوا اور سات گھنٹے جاری رہا۔ موصل میں واقع العذبہ ہسپتال کے ایک ذریعے نے بتایا کہ ان کے پاس پہنچنے والے زخمیوں نے واقعے کی بہت ہی خوف ناک کہانی بیان کی ہے اور ایک خاتون نے بتایا ہے کہ داعش نے تمام افراد پر ہر طرف سے اندھا دھند فائرنگ کردی تھی۔داعش کا مغربی موصل میں واقع الزنجیلی ، قدیم شہر اور میڈیکل سٹی کمپلیکس پر ابھی تک قبضہ برقرار ہے۔

ای پیپر-دی نیشن