بھارت نے سب سے وزنی مصنوعی سیارے کو خلا میں بھیجنے کا دعویٰ کر دیا
نئی دہلی (بی بی سی)بھارت نے 200ہاتھیوں جتنے وزنی راکٹ کا کامیاب تجربہ کرلیا۔ بھارتی میڈیاکے مطابق خلائی ادارے اسرو کے حکام نے بتایا کہ مقامی طور پر تیار کردہ سب سے طاقتور راکٹ کی مدد سے انڈیا کا سب سے بھاری مواصلاتی مصنوعی سیارہ خلا میں بھیج دیا گیا۔ جی ایس ایل وی (جیوسنکرونس سیٹیلائٹ لانچ وہیکل) مارک تھری راکٹ کی کامیابی پر ہی منحصر ہے کہ آیا بھارت مستقبل قریب میں خلا میں انسان بھیج سکے گا یا نہیں کیونکہ اس مقصد کے لیے بھی یہی راکٹ استعمال کیا جانا ہے۔ بی بی سی کے مطابق بھارت آئندہ سات برسوں میں اپنے طور پر خلانورد بھیجنے کا ارادہ رکھتا ہے اور اس پروگرام کے لیے اسرو نے حکومت سے 15 ہزار کروڑ روپے کی فراہمی کا مطالبہ کیا ہے۔اس راکٹ کی لمبائی 140 فٹ ہے اور وزن تقریبا 200 ہاتھیوں جتنا یعنی 640 میٹرک ٹن ہے۔ اس میں مقامی طور پر ہی تیار کیا گیا انجن لگایا گیا جس میں مائع آکسیجن اور ہائیڈروجن کو بطور ایندھن استعمال کیا جاتا ہے۔یہ راکٹ ملکی تاریخ کے سب سے بڑے مواصلاتی مصنوعی سیارے جی سیٹ 19 کو خلا میں لے کر گیا ہے۔اس مواصلاتی مصنوعی سیارے کا وزن بھی 3136 کلو گرام ہے۔ اس سیٹلائٹ کو احمد آباد میں واقع خلائی ایپلیکیشنز سینٹر میں تیار کیا گیا اور اس کی تیاری میں انڈین سپیس ریسرچ آرگنائزیشن کے خلائی سائنسدانوں کو 15 برس لگے۔ جی ایس ایل وی مارک تھری راکٹ چار ہزار کلوگرام تک کے وزن کو جیوسرونس ٹرانسفر مدار تک لے جانے اور 10 ہزار کلو تک کے وزن کو زمین کے نچلے مدار میں پہنچانے کی طاقت رکھتا ہے۔