چین پاکستان میں فوجی اڈا بنا سکتا ہے: امریکہ، غلط ہے: بیجنگ
واشنگٹن (صباح نیوز) امریکی محکمہ دفاع پینٹا گون نے اپنی رپورٹ میں دعویٰ کیا ہے کہ چین کی جانب سے پاکستان میں اپنا فوجی اڈہ تعمیر کرنے کا قوی امکان ہے۔ امریکی کانگریس کو پیش کی گئی 97 صفحات پر مشتمل پینٹاگون کی سالانہ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ چین اپنے دفاعی شعبے میں 180 ارب ڈالر خرچ کر رہا ہے اور وہ بیرون ملک اپنے مفادات کے تحفظ کے لئے پاکستان سمیت دیگر دوست ممالک میں فوجی اڈے بھی قائم کرنے والا ہے۔ بحری اڈوں کی ممکنہ تعمیر اور چینی بحری جہازوں و آبدوزوں کے دیگر ممالک کی بندرگاہوں کے مستقل دوروں سے چین اور اس کی مسلح افواج کے بڑھتے ہوئے اثر و رسوخ میں مزید اضافہ ہوگا۔ چینی فوج نے گزشتہ سال 180 ارب ڈالر خرچ کئے جو 140.4 ارب ڈالر مالیت کے چینی سرکاری دفاعی بجٹ سے کافی زیادہ رقم ہے۔ پاکستان ایشین پیسیفک خطے میں چینی ہتھیاروں کی سب سے بڑی منڈی ہے جبکہ 2011 ء سے 2015 ء کے دوران دنیا بھر میں 20 ارب ڈالر کی چینی ہتھیاروں کی برآمدات میں سے 9 ارب ڈالر کے چینی ہتھیار اسی خطے میں فروخت کئے گئے۔ واضح رہے کہ گزشتہ سال ہی چین نے پاکستان کے ساتھ 8 آبدوزوں کی فروخت کا معاہدہ بھی کیا ہے۔ چین نے پاکستان میں فوجی اڈا قائم کرنے کی امریکی رپورٹ کو مسترد کرتے ہوئے اس کی سخت مذمت کی ہے اور کہا ہے کہ امریکہ سرد جنگ کا خیال ترک کرے ،چین پاکستان دوستانہ تعاون کسی تیسرے فریق کا نشانہ نہیں بننے والا۔ چینی وزارت خارجہ کی ترجمان نے کہا امریکہ کی رپورٹ بے بنیاد ہے اور چین اس کی سخت مذمت کرتا ہے ۔