• news

برطانیہ میں انتخابات آج ہونگے‘ کنزرویٹو‘لیبر پارٹی میں کانٹے کا مقابلہ متوقع

لندن/مانچسٹر(بی بی سی+آئی این پی+چودھری عارف) برطانیہ میں انتخابی معرکہ آج جمعرات کو ہوگا، کنزرویٹو اور لیبر پارٹی کے درمیان کانٹے کا مقابلہ متوقع ہے۔حالیہ سروے کے مطابق کنزرویٹو 40، جبکہ لیبر39فیصد ووٹ لینے میں کامیاب ہوسکتی ہے۔ الیکشن میں 983 خواتین امیدوار بھی حصہ لے رہی ہیں ان میں پاکستانی نژاد خواتین کی نمایاں تعداد شامل ہے۔ تقریباً 5 کروڑ ووٹرز پارلیمنٹ کے 650 حلقوں سے اپنے نمائندوں کا انتخاب کریں گے۔ وزیراعظم کے عہدے کیلئے کنزرویٹو پارٹی کی تھریسا مے اور لیبر پارٹی کے جیریمی کوربن کے درمیان کانٹے کا مقابلہ ہوگا۔سادہ اکثریت کیلئے کسی بھی جماعت کو پارلیمنٹ کی 326 نشستیں جیتنا ہوں گی۔ مخلوط حکومت بننے کا امکان زیادہ ہے۔ لندن اور مانچسٹر میں حالیہ دہشت گردی کے واقعات کے بعد موجودہ وزیراعظم تھریسامے کی مقبولیت کا گراف بہت تیزی سے نیچے آیا ہے سکیورٹی بڑھا دی گئی ۔مسلمان ووٹر کا بھی ہر حلقہ میں اچھی تعداد میں ووٹ بینک ہے‘ برطانیہ میں کشمیریوں کی زیادہ تعداد لیبر پارٹی کو ووٹ دیتی ہے۔ 30 لاکھ کے قریب مسلمان ہیں خصوصی طور پر برطانیہ میں 39حلقوں میں مسلمان ووٹوں کی تعداد ایک ہزار سے زائد ہے۔ سب سے زیادہ مسلمانوں کے ووٹ والاحلقہ بریڈ فورڈ جہاں پر لیبر پارٹی کی طرف سے پاکستانی نژاد ناز شاہ امیدوار ہیں یہاں پر 20700 کے قریب مسلمان رجسٹرڈ ہووٹ ہے۔برمنگھم یارڈلی وہاں مسلمانوں کے ووٹ 21 فیصد ہیں، بیٹلی اینڈسین میں 19 فیصد ،واسال سائوتھ میں 19 فیصد، ڈیوزبری میں 18 فیصد ،ہینڈلی حلقے میں 17 فیصد ہے۔ اس بار سب سے زیادہ 25600 خواتین کو لیبر پارٹی نے ٹکٹ دیا ہے۔ ٹوری نے 182، لبرل ڈیموکریٹک نے 184، گرین پارٹی نے 168 ، یوکیپ نے 51، سکاٹش نیشنل پارٹی نے 20 اور پلائیڈ کومری نے 11 خواتین کو میدان میں اتارا ہے، 39پاکستانی نژاد امیدوار بھی کھڑے ہیں۔سب سے زیادہ مارجن سے کوئی پاکستانی امیدوار جیتے گا تو وہ افضل خان ہیں۔ مقابلہ سخت ہے ،ہنگ پارلیمنٹ بھی وجود میں آسکتی ہے۔آمنہ احمد لاہور میں پیدا ہوئیں اور لندن میں پلی بڑھیں۔ وہ سٹن کے حلقے سے لبرل ڈیموکریٹس کی امیدوار ہیں۔ آمنہ اپنی شادی اور انتخابات کی تیاریاں ساتھ ساتھ ہی کر رہی ہیں۔ لندن میں ٹوٹنگ کے حلقے سے لیبر پارٹی کی امیدوار ڈاکٹر زوزینہ ایلن خان کے والد کا تعلق پاکستان سے ہے۔ وہ صادق خان کے میئر بننے کے بعد ان کی جگہ ممبر پارلیمان منتخب ہوئی تھیں اور اب پھر وہیں سے الیکشن لڑ رہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہاف پاکستانی ہاف پولش ہوئے ہیں میرا برطانیہ ہے۔ کنزرویٹو پارٹی کی سابق چیئرپرسن اور برطانوی کابینہ کی پہلی مسلمان خاتون وزیر بیرونس سعیدہ وارثی کے آباؤ اجداد کا تعلق پاکستان کے شہر گوجر خان سے ہے۔ نامہ نگار عادل شاہ زیب نے ان سے خصوصی انٹرویو میں پوچھا کہ انہوں نے سیاست کا انتخاب کیوں کیا۔

ای پیپر-دی نیشن