ایسا سلوک تو مشرف دور میں بھی نہیں ہوا‘ جے آئی ٹی ارکان گواہوں کو ورغلا رہے ہیں: رانا ثنائ
لاہور (خصوصی نامہ نگار) صوبائی وزےر قانون رانا ثناءاللہ نے کہا ہے کہ حسین نواز کی تصویر لیک ہونے کی ذمہ داری فکس ہونی چاہیے۔ بلڈنگ کی سکیورٹی کی ذمہ داری کس کے پاس ہے۔ اگر جے آئی ٹی اس ماحول میں کام کرے گی تو پھر اسکی رپورٹ پر کون یقین کرے گا۔ جے آئی ٹی کے شریف فیملی سے احتساب کا طریقہ انوکھا ہے۔ الزام علیہ سے کہا جار ہا ہے کہ اپنے خلاف ثبوت لائیں۔ انہوں نے کہا کہ جے آئی ٹی کا یہ رویہ افسوناک ہے۔ جے آئی ٹی پر اٹھنے والے سوالات کے جوابات ملنے چاہیے۔ وہ میڈیا سے گفتگو کررہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ جے آئی ٹی ارکان گواہوں کو دھونس دے رہے ہیں ورغلا رہے ہیں کہ وہ وعدہ معاف گواہ بن جائیں اور اپنا بیان حلفی واپس لے لیں۔ کسی کو کہہ رہے ہیں کہ اپنا بیان پلٹ دیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ رویہ ثابت کرتا ہے کہ جے آئی ٹی کے پلے ابھی تک کچھ نہیں پڑا۔ رانا ثناءاللہ خاں نے کہا کہ 13 گھنٹے تفتیش کس بات کی ہو رہی ہے۔ ایسا سلوک تو مشرف کے مارشل لاءکے دور میں روا نہیں رکھا گیا جس طرح کا سلوک ملک کے وزیر اعظم کی فیملی ممبران کے ساتھ جے آئی ٹی کر رہی ہے۔ وزیر قانون نے کہا کہ مشرف دور میں مانیٹرنگ ٹیمیں دوران تفتیش لوگوں سے کہتیں کہ اپنے خلاف خود ثبوت لیکر آﺅ۔
رانا ثنائ