• news

,مقبوضہ کشمیر میں مسلم آبادی کا تناسب تبدیل کرنا مودی حکومت کی ترجیح ہے: مسعود خان

اسلام آباد (این این آئی) صدر آزاد جموں وکشمیر سردار مسعود خان نے کہا ہے کہمقبوضہ کشمیر میں تحریک آزادی جس تیزی سے آگے بڑھرہی ہے۔ اسی تناسب سے خطرات نے بھی جنم لے لیا ہے۔ ہمیں ان خطرات سے نمٹنے کے لیے آزاد کشمیر میں مکمل اتحاد اتفاق اور سیاسی استحکام کی ضرورت ہے۔ بھارتی حکام مقبوضہ کشمیر میں اجیت دودل ڈاکٹر ائن پر عمل پیرا ہیں۔ جموں کشمیر میں مسلمانوں کی آبادی کا تناسب تبدیل کرنا اور بھارتی آئین سے آرٹیکل 370اور 35اے کا خاتمہ انتہاءپسند مودی حکومت کی ترجیحات میں شامل ہیں۔ شسما سوراج مسئلہ کشمیر کا جو مستقل حل نکالنے کی خواہشمند ہیں وہ یقیناً کشمیری قوم کی امنگوں کے برعکس ہو گا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز یہاں آل جموں وکشمیر مسلم کانفرنس کے صدر اور سابق وزیر اعظم سردار عتیق احمد خان کی قیادت میں پارٹی کے ایک اعلیٰ سطح کے وفد سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ صدر آزاد کشمیر نے کہا کہ مسئلہ کشمیر کے حوالے سے پاکستان اور آزاد کشمیر کے اندر بعض عناصر ابہام پیدا کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔ مٹھی بھر عناصر بھانت بھانت کی بولیاں بول کر ہمارے اپنے عوام کے ذہنوں میں شکوک و شبہات پیدا کرتے ہیں۔ ایسے عناصر کا نظریاتی طور پر مقابلہ کرنا ہو گا۔ جرمنی کی طرف سے جموں وکشمیر کا الگ ملک کے طور پر نقشے کا اجراءاور یورپ اور یو این میں کشمیر کے حوالے سے بے حسی ، چین کی طرف سے مقبوضہ کشمیر کے لوگوں کو سادہ کاغذ پر ویزے کا اجراءآزاد کشمیر میں گلگت بلتستان کی آئینی و قانونی حیثیت کے سوال اور ریاستی اسمبلی میں مہاجرین نشستوں کے خاتمے جیسے معاملات پر خصوصی توجہ کی ضرورت ہے۔ اور اس سلسلے میں حکومت اور اپوزیشن کی تمام جماعتیں مل بیٹھ کر غور و خوض کے بعد متفقہ لائحہ عمل طے کریں ۔ سابق وزیر اعظم سردار عتیق احمد خان نے تحریک آزادی کشمیر کے سفارتی محاذ پر صدر سردار مسعود خان کی کوششوں کی تعریف کی اور کہا کہ کشمیر کے حوالے سے بہت سی تبدیلیاں رونما ہو رہی ہیں۔ آزا د کشمیر کے عوام کی توقعات صدر سردار مسعود خان سے وابستہ ہیں۔

ای پیپر-دی نیشن