کشمیر سالانہ چنار کے 700 درختوں سے محروم ہو رہا ہے: امریکی نشریاتی ادارہ
سری نگر(کے پی آئی) مقبوضہ کشمےر مےں موجود تارےخی چنار کے 47 ہزار درختوں کو بقا کا مسئلہ درپےش ہے ۔کشمیر کے شاہی درخت چنار کی بے درےغ کٹائی سے اس کا وجود خطرے مےں ہے ۔ امرےکی نشرےاتی ادارے کی رپورٹ کے مطابق عام خیال یہ ہے کہ کشمیر میں چنار کا پہلا پودا 1586 میں مغلوں کے ریاست پر تسلط جمانے کے بعد سرزمینِ فارس سے لاکر بویا گیا تھا۔لیکن بعض محققین کہتے ہیں کہ کشمیر میں سب سے پرانا چنار 1374 میں لگایا گیا۔ تعمیرات کے نام پر یا کسی اور بہانے سے چناروں کو بڑی بے دردی کے ساتھ اندھا دھند کاٹا جارہا ہے ۔چنار کو کشمیر کی شان اور پہچان سمجھ کر اس سے محبت کرنے والے عام شہری، ماحول شناس کارکن اور ماہرینِ ماحولیات یکساں طور پر اس صورتِ حال سے پریشان اور اس درخت کے مستقبل کے بارے میں متفکر ہیں۔وہ یہ خدشہ ظاہر کر رہے ہیں کہ کہیں چنار امتداد زمانہ کے ہاتھوں نیست و نابود نہ ہو جائے۔مقبوضہ وادی سالانہ چنار کے 700 درختوں سے محروم ہو رہی ہے۔