رمضان میں سبزیوں پھلوں کی قیمتیں ’’آزاد‘‘ انتظامیہ غائب‘ عوام لٹتے رہے
لاہور (کامرس رپورٹر+ وقائع نگار خصوصی) صوبائی دارالحکومت میں13ویں روزے کو بھی سبزیوں پھلوں کے نرخ آسمان پر رہے‘ دکانداروں نے لوٹ مار کا سلسلہ جاری رکھا۔ تفصیلات کے مطابق لیموں دیسی148 روپے کلو کی بجائے دکاندار 250 روپے کلو تک فروخت کرتے رہے، آلو کچا چھلکا34 کی بجائے 44‘ پیاز 20کی بجائے 32، ٹماٹر 23 کی بجائے29، لہسن دیسی122کی بجائے 170، ادرک تھائی لینڈ90 کی بجائے 110، ادرک چائنہ 120کی بجائے 170، بینگن 22 کی بجائے32،کھیرا دیسی 33 کی بجائے40،کریلے 23 کی بجائے 35، پالک 24کی بجائے32، ٹینڈے دیسی 47 کی بجائے 59،گھیا کدو 18 کی بجائے 28، بند گوبھی24 کی بجائے42، پھول گوبھی 53 کی بجائے75، سبز مرچ 38 کی بجائے60، شملہ مرچ 45 کی بجائے52، اروی 69 کی بجائے80، بھنڈی 23کی بجائے42، مٹر 116 کی بجائے 170 ‘ سیب کالا کولو 178کی بجائے255، سیب امری 96 کی بجائے140، سیب سفید 106کی بجائے140، تربوز 22 کی بجائے30، خوبانی 166 کی بجائے 220، خربوزہ گول 28 کی بجائے 40روپے کلو، کیلا اول 112کی بجائے 200، کیلا دوئم 69کی بجائے 100 روپے درجن،فالسہ 156 کی بجائے 220،کھجور اصیل 116کی بجائے200، کھجور ایرانی 150کی بجائے250، الیچی 196 کی بجائے 315، خربوزہ 42کی بجائے 50، آلو بخارہ 196کی بجائے300، انار قندھاری235 کی بجائے 350، آم سندھڑی اول 116کی بجائے 175، آم سہارنی96کی بجائے 140، آم دوسہری اول 116کی بجائے170،آڑو اول146 کی بجائے210،آڑو دوئم 85کی بجائے140روپے کلو تک فروخت ہوئے۔ دریں اثناء لاہور ہائیکورٹ نے پھلوں کی قیمتوں میں ناجائز اضافے اور پھل مافیا کے خلاف کی جانے والی اقدامات کی رپورٹ طلب کرلی۔ عدالت نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا ہے کہ عدالت کو آگاہ کیا جائے کہ وفاقی حکومت نے مجموعی طور پر مہنگائی ختم کرنے کے لئے کیا اقدامات کئے۔ مسٹر جسٹس مامون رشید شیخ نے درخواست کی سماعت کی۔ محکمہ زراعت کی جانب سے عدالت کو آگاہ کیا گیا کہ پھلوں‘ سبزوں اور اجناس پر کیمیکل کے استعمال اور اثرات کا جائزہ لینے کے لئے کوئی قانون موجود نہیں۔ فوڈ اتھارٹی کی جانب سے عدالت کو آگاہ کیا گیا کہ پھلوں اور سبزیوں پر کیمیکل کے اثرات کا جائزہ لینا ان کا دائرہ اختیار نہیں‘ عدالت نے ریمارکس دیتے ہوئے کہاکہ مہنگائی کنٹرول کرنا وفاقی حکومت کا کام ہے۔ عدالت کو آگاہ کیا جائے کہ مہنگائی کنٹرول کرنے کے لئے وفاقی حکومت نے کیا اقدامات کئے۔ یوٹیلٹی سٹورز میں اشیا کے معیار کا تو پتہ نہیں البتہ عدالت آگاہ ہے کہ وہاں چوہوں کی بھرمار ہے۔ مفادعامہ کے تحت پھلوں‘ سبزیوں اور اجناس پر کیمیکل کے اثرات کا جائزہ لینے اور ان کے استعمال سے متعلق عدالت قانون سازی کا بھی جائزہ لے گی۔ عدالت کو آگاہ کیا جائے کہ محفوظ کردہ پھل‘ سبزیوں اور اجناس کی غذائیت کس حد تک برقرار رہتی ہے اور ان پر کیمیکل کے استعمال کے انسانی جسم پر کیا مضر اثرات ہوتے ہیں۔