• news

سپریم کورٹ نے وجہ عناد ثابت نہ ہونے پر سزائے موت کو عمر قید میں تبدیل کردیا

اسلام آباد (آن لائن ) سپریم کورٹ نے قتل کے ملزم اورنگزیب کی سزائے موت وجہ عناد ثابت نہ ہونے پر عمر قید میں تبدیل کر دی جبکہ دوران سماعت قائمقام چیف جسٹس آصف سعید کھوسہ نے ریمارکس دیئے کہ معاشرہ اتناکمزورہوگیاہے کہ لوگ سچ نہیں بولتے لیکن عدل مانگتے ہیں،،ملزم بری ہوجائے توعدالت پر تنقید کی جاتی ہے لیکن کوئی اپنے گریبان میں جھانکنے کوتیار نہیں کہ ملزم کیوں بری ہوگیا ، یاد رہے کہ ٹرائل کورٹ اور ہائی کورٹ نے ملزم کوسزائے موت کاحکم دیاتھا، ملزم اورنگزیب نے 2008 ہری پورکے محمد دین کوقتل کیاتھا کیس کی سماعت جسٹس آصف سعید کھوسہ کی سربراہی میں جسٹس دوست محمد خان اور جسٹس قاضی فائز عیسیٰ پر مشتمل تین رکنی بنچ نے کی ، عدالت نے ملزم کی سزائے موت کو عمر قید میں تبدیل کرتے ہوئے قرار ردیا ہے کہ پراسیکیوشن کی تحقیقات اور گواہوں کے بیانات درست ہیں ،وجہ عناد ثابت نہ ہونے پر سزاعمرقید میں تبدیل کی گئی، جبکہ حکومتی وکیل نے دلائل دیتے ہوئے موقف اختیار کیا کہ لوگ گواہی کے لیے تیار نہیں یوتے جس کے لیے آئین میں ترامیم کی جارہی ہیں ،اس کے لیے فوجی عدالتیں بنائی گئیں ، جس پر جسٹس دوست محمد خان نے استفسار کیا کہ کیاتحقیقاتی اداروں کومزید ڈھیل دیدیں تاکہ وہ ریاست کے بے کارپرزے بن جائیں،تحقیقات کرنے والے کوئی سائنسی طریقہ استعمال نہیں کرتے،فوجی عدالتوں کے بعد کسی اورآپشن کی طرف دیکھنے لگ جائیں گے۔

ای پیپر-دی نیشن