• news

چیئرمین ٹرافی: سنسنی خیز مقابلہ‘ سرفراز‘ عامر نے لنکا ڈھا دی‘ پاکستان سیمی فائنل میں پہنچ گیا‘ ملک بھر میں جشن

انگلینڈ/کارڈف(چودھری اشرف)آئی سی سی چیمپیئنز ٹرافی کے آخری لیگ میچ میں پاکستان نے کپتان سرفراز احمد کی ذمہ دارانہ ناقابل شکست اننگز کی بدولت سری لنکا کو سنسنی خیز مقابلے کے بعد تین وکٹوں سے شکست دیکر سیمی فائنل مرحلے کے لئے کوالیفائی کر لیا۔ صویبا گارڈن کارڈف میں کھیلے جانے والے ٹورنامنٹ کے آخری لیگ میچ میں پاکستان ٹیم کے کپتان سرفراز احمد نے ٹاس جیت کر پہلے فیلڈنگ کا فیصلہ کیا۔ 237 رنز کا ہدف کے حصول کے لئے پاکستان کی طرف سے اننگز کا آغاز اظہر علی اور فخر زمان نے کیا۔ دونوں کھلاڑیوں نے سری لنکن بلے بازوں کی طرح آتے ہی جارحانہ انداز اپنایا۔ دونوں کھلاڑیوں نے پاکستان ٹیم کے پچاس رنز 8.4 اوورز میں مکمل کئے۔ اظہر علی اور فخر زمان کی جانب سے لگائے جانے والے دونوں چھکے گراونڈ سے باہر گئے جس پر تھرڈ امپائر سے متبادل بال حاصل کئے گئے۔ پہلے دس اوورز میں پاکستان ٹیم نے بغیر کسی نقصان کے 65 رنز سکور کیے جس میں اظہر علی کے 16 اور فخر زمان کے 43 رنز شامل تھے۔ پاکستان کے ابھرتے ہوئے نوجوان کھلاڑی فخر زمان نے 34 گیندوں پر 8 چوکوں اور ایک چھکے کی مدد سے کیرئر کی پہلی نصف سنچری مکمل کی اور اسی سکور پر نوان پردیپ کی گیند پر بڑی شاٹ کھیلنے کی کوشش میں گونا رتنے کو اپنا کیچ دے بیٹھے۔ پاکستان کی پہلی وکٹ 74 کے سکور پر گری۔ بابر اعظم میدان میں آئے۔ دونوں کھلاڑیوں نے پاکستان کا سکور 92 تک پہنچایا تو اس موقع پر بابر اعظم نوان پردیپ کی گیند پر دفاعی حکمت عملی اپنانے کی کوشش میں 10 رنز بنا کر ڈی سلوا کو اپنا کیچ دے بیٹھے۔ 95 کے سکور پر پاکستان کو تیسرا نقصان محمد حفیظ کی وکٹ کی صورت میں اٹھانا پڑا جب پریرا کی گینڈ پر اپنا کیچ پردیپ کو دے بیٹھے۔ حفیظ نے صرف ایک رن سکور کیا۔ 110 کے سکور پر پاکستان کو چوتھا نقصان اظہر علی کی وکٹ کی صورت میں ہوا جب وہ سورنگا لکمل کی اٹھتی اور بال کو کھیلنے کی کوشش میں سلپ میں کھڑے مینڈس کو اپنا کیچ دے بیٹھے۔ اظہر علی نے پچاس گیندوں پر دو چوکوں اور ایک چھکے کی مدد سے 34 رنز بنائے۔ شعیب ملک اور سرفراز احمد کے درمیان پانچویں وکٹ کی شراکت میں 21 رنز کی پارٹنر شپ قائم ہوئی۔ جس کا خاتمہ131 کے سکور پر شعیب ملک کی وکٹ کی صورت میں ہوا۔ انہوں نے 11 رنز بنائے اور مالنگا کی گیند پر وکٹوں کے پیچھے ڈیکوالا کے ہاتھوں کیچ آؤٹ ہوئے۔ شعیب ملک کی وکٹ کے ساتھ مالنگا کی وکٹوں کی تعداد 294 ہو گئی۔ عماد وسیم کپتان سرفراز کا ساتھ دینے کے لئے میدان میں آئے لیکن وہ چار رنز بنا کر نوان پردیپ کی گیند پر وکٹ کیپر کو اپنا کیچ دے بیٹھے۔ 137 کے سکور پر چھ کھلاڑی آؤٹ ہونے کے بعد سری لنکا کی میچ پر گرفت مضبوط ہوتی دکھائی دی۔ کیونکہ 45 رنز کے اندر پاکستان کی پانچ اہم وکٹیں گر کر پویلین پہنچ چکی تھیں۔ 162 کے ٹوٹل پر پاکستان کے فہیم اشرف کو اس وقت پویلین کی راہ دیکھنا پڑی جب سرفراز کی جانب سے فرنٹ فٹ پر کھیلی جانے بال پریرا کے ہاتھ سے ٹکرا کر وکٹوں کو جا لگی جس سے فہیم اشرف 15 کے سکور پر رن آؤٹ ہو گئے۔ 194 کے ٹوٹل پر سری لنکا کے پریرا نے مالنگا کی گیند پر پاکستان ٹیم کے کپتان سرفراز کا کیچ ڈراپ کر دیا۔ سرفراز اس وقت 38 کے سکور پر کھیل رہے تھے۔ 198 کے سکور پر مالنگا کی گیند پر پرسانا نے بھی سرفراز کا کیچ ڈراپ کر دیا۔ سرفراز کا سکور 40 تھا۔ پاکستان ٹیم کے دو سو رنز 41 ویں اوور میں مکمل ہوئے۔ سرفراز اور محمد عامر کے درمیان آٹھویں وکٹ کی شراکت میں پچاس رنز کی پارٹنر شپ 11.4 اوورز میں قائم ہوئی۔ اس موقع پر کپتان سرفراز نے اپنے ون ڈے کیرئر کی ساتویں نصف سنچری مکمل کی۔ کپتان 61 اور محمد عامر 28 کے سکور کے ساتھ ناٹ آؤٹ رہے۔ دونوں کھلاڑیوں کے درمیان نویں وکٹ کی شراکت میں 75 رنز کی پارٹنر شپ قائم ہوئی جس نے پاکستان ٹیم کو سری لنکا کے خلاف تین وکٹوں سے کامیابی دلا کر سیمی فائنل میں جگہ بنا دی۔ سری لنکا کی جانب سے باؤلنگ میں پردیپ نے تین جبکہ مالنگا، لکمل اور پریرا نے ایک ایک وکٹ حاصل کی۔ پاکستان نے 237 رنز کا ہدف 44.5 اوورز میں سات وکٹوں کے نقصان پر پورا کر لیا۔ اس سے قبل سری لنکا کی جانب سے نوشان ڈکویلا اور دانوشکا گونا تھیلاکا نے اننگز کا آغاز کیا۔ دونوں کھلاڑیوں نے جارحانہ انداز اپنانے کی کوشش کی۔ سری لنکا کو 26 کے سکور پر پہلا نقصان اس وقت اٹھانا پڑا جب جنید خان کی جنید پر گوناتھلکا 13 رنز بنا کر شعیب ملک کے ہاتھوں کیچ آؤٹ ہو گئے۔ نئے کھلاڑی کشال مینڈس میدان میں اپنے ساتھی کھلاڑی کا ساتھ دینے کے لئے آئے دونوں کھلاڑیوں کے درمیان دوسری وکٹ کی شراکت میں 56 رنز بنے۔ سری لنکا کا سکور 82 پر پہنچا تو اس موقع پر حسن علی اپنے دوسرے ہی اوورز میں کشال مینڈس کو کلین بولڈ آؤٹ کر پویلین کی راہ دکھا دی۔ مینڈس نے چار چوکوں کی مدد سے 27 رنز بنائے۔ نئے کھلاڑی دنیش چندیمل آئے لیکن وہ بغیر کوئی رن بنائے پہلا انٹرنیشنل میچ کھیلنے والے فہیم اشرف کے ہاتھوں کلین بولڈ آؤٹ ہو کر واپس ڈریسنگ روم میں چلے گئے۔ 83 کے سکور پر تین وکٹیں گرنے کے بعد سری لنکن کپتان اینجلو میتھو کھیلنے کے لئے آئے۔ سری لنکن ٹیم کے سو رنز 19.5 اوورز میں تین وکٹوں کے نقصان پر بنے۔ سری لنکا کی چوتھی وکٹ 161 کے سکور پر گری جب محمد عامر نے لنکن کپتان اینجلو میتھو کو کلین بولڈ آؤٹ کر دیا۔ اینجلو میتھو نے 39 رنز بنائے۔ انہوں نے اپنی اننگز میں دو چوکے اور ایک چھکا لگایا۔نئے بلے باز داننجے ڈی سلوا کھیلنے کے لئے آئے لیکن وہ زیادہ دیر تک اپنے ساتھی کھلاڑی کا ساتھ نہ دے سکے اور صرف ایک رن بنانے کے بعد جنید خان کی گیند پر وکٹ کیپر سرفراز احمد کو اپنا کیچ دے بیٹھے۔ پاکستان ٹیم کے لئے خطرے کی گھنٹی بننے والے سری لنکن اوپنر نوشان ڈیکوالا کو محمد عامر نے سرفراز کے ہاتھوں کیچ آؤٹ کرا کے سری لنکا کو چھٹا نقصان پہنچایا۔ نوشان ڈیکوالا نے 73 رنز بنائے جس میں چار چوکے بھی شامل تھے۔ اسی اوور میں محمد عامر کی گیند پر سرفراز نے گونا رتنے کا کیچ ڈراپ کر دیا۔ 167 کے ٹوٹل پر سری لنکا کو ساتواں نقصان توشار پریرا کی وکٹ کی صورت میں اٹھانا پڑا جب جنید خان نے انہیں سلپ میں کھڑے بابر اعظم کے ہاتھوں کیچ آؤٹ کیا۔ پریرا صرف ایک رن بنا سکے۔ جنید خان کی میچ میں تیسری وکٹ تھی۔ سورنگا لکمل اور گونا رتنے کے درمیان آٹھویں وکٹ کی شراکت میں 46 رنز کی پارنٹر شپ قائم ہوئی۔ سری لنکا کا سکور 213 پر پہنچا تو اس موقع پر حسن علی نے سورنگا لکمل کو کلین بولڈ آؤٹ کر دیا۔ لکمل کو اس بات کا اندازہ ہی نہیں ہوا کہ تھا کہ ان کی بلز گر گئی ہے جس پر حسن علی کی جانب سے انہیں بتایا گیا کہ آپ کی وکٹ گر چکی ہے۔ حسن علی کی میچ میں دوسری وکٹ تھی۔ لکمل نے 26 رنز بنائے۔ 217 کے ٹوٹل پر جنید خان کی گیند پر فخر زمان نے مالنگا کا کیچ چھوڑ دیا۔ گونا رتنے 26 رنز بنانے کے بعد حسن علی کی گیند پر فخز زمان کے ہاتھوں کیچ آؤٹ ہوئے۔ سری لنکا کی پوری ٹیم 49.2 اوورز میں 236 رنز بنا کر آؤٹ ہو گئے۔ آخری وکٹ نوان پردیپ کی گری انہیں فہیم اشرف نے اپنی ہی گیند پر کیچ آؤٹ کیا۔ انہوں نے ایک رن بنایا جبکہ مالنگا 9 سکور کے ساتھ ناٹ آؤٹ رہے۔ پاکستان کی طرف سے باؤلنگ میں جنید خان نے اپنے دس اوورز کے کوٹہ میں 40 رنز دیکر تین، حسن علی نے 43 رنز دیکر تین، محمد عامر نے 53 رنز دیکر دو جبکہ پہلا ون ڈے انٹرنیشنل کھیلنے والے فہیم اشرف نے 37 رنز دیکر دو کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا۔ میچ کے اختتام پر کپتان سرفراز کو میچ کا بہترین کھلاڑی قرار دیا گیا۔ دریں اثنا وزیراعظم نوازشریف، قائم مقام صدر رضا ربانی اور وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف نے پاکستانی ٹیم کی جیت پر قوم کو مبارکباد دی۔ چیمپئنز ٹرافی میں سری لنکا کے خلاف میچ جیت کر سیمی فائنل کے لئے کوالیفائی کر لیا جس پر وزیر اعظم محمد نواز شریف اور سینیٹ چیئر مین میاں رضا ربانی نے قومی ٹیم اور پوری قوم کو مبارکباد دی۔ وزیر اعلیٰ پنجاب نے بھی پاکستانی ٹیم کی فتح پر اپنے ٹوئٹ میں پوری قوم اور کرکٹ ٹیم کومبارکباد دی اور کہا کہ رمضان المبارک میں کھلاڑیوں نے پوری قوم کو خوشیاں دی ہمارے کھلاڑیوں نے شاندار کھیل کا مظاہرہ کیا اسی محنت اور جذبے کے ساتھ پاکستان فائنل میں پہنچ سکتا ہے۔ سر فراز اور عامر نے شاندار پارٹنر شپ لگائی۔ قائمقام صدر میاں رضا ربانی نے چیمپئنز ٹرافی کے اہم میچ میں سر ی لنکا کے خلاف کامیابی پر پاکستان کرکٹ ٹیم کو مبارکباد دیتے ہوئے کہا ہے کہ یہ کامیابی سخت محنت اور نمایاں کارکردگی کا نتیجہ ہے۔ وزیراعلیٰ خیبر پی کے پرویز خٹک‘ سابق صدر آصف زرداری اور پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے قومی کرکٹ ٹیم کو چیمپئنز ٹرافی کرکٹ ٹورنامنٹ کے سیمی فائنل کیلئے کوالیفائی کرنے پر مبارکباد کا پیغام ارسال کیا۔ سپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق‘ ڈپٹی سپیکر مرتضیٰ جاوید عباسی اور وفاقی وزیر بین الصوبائی رابطہ میاں ریاض حسین پیرزادہ نے بھی قومی کرکٹ ٹیم کو سری لنکا کے خلاف فیصلہ کن میچ جیتنے اور ٹورنامنٹ کا سیمی فائنل کھیلنے کیلئے کوالیفائی کرنے پر مسرت کا اظہار کیا۔ علاوہ ازیںپاکستان کی جیت پر ملک بھر میں جشن منایا گیا۔ شائقین کرکٹ نے ڈھول کی تھاپ پر بھنگڑے ڈالے‘ مٹھائیاں تقسیم کیں۔

ای پیپر-دی نیشن