قائمہ کمیٹی قواعد و ضوابط کا اجلاس، سینیٹر شاہی سید کی پولیس کیخلاف تحریک استحقاق کا جائزہ
اسلام آباد (آ ئی این پی ) سینٹر شاہی سید نے کہا ہے کہ پولیس نے چادر اور چار دیواری کے تقدس کو پامال کرتے ہوئے گھر میں چھاپہ مار،لائسنس یافتہ پستول برآمد کر کے ایف آئی آر درج کی گئی،لائسنس والا اسلحہ گھر میں نہ رکھوں تو کہاں رکھوں ؟ بیٹا پشاور تھا جھوٹی ایف آئی آر میں نامزد کیا گیا ،میرے بھائی بھتیجے کی جو تذلیل ہوئی اسکا ذمہ دار کون ہے ؟ آپریش رد الفساد سے شہریوں کی مشکلات میں اضافہ ہوا ہے۔ پیر کو سینٹر ڈاکٹر جہانزیب جمالدینی کی زیر صدارت سینٹ کی قائمہ کمیٹی برائے قواعد و ضوابط و استحقاقات کا اجلاس ہو جس میں سنیٹرشاہی سید کی مردان پولیس کے خلاف تحریک استحقاق کا جائزہ لیا گیا۔ انہوں نے کہا سوشل میڈیا پر ایک تصویر کا چرچا ہے، میرے بھائی بھتیجے کی جو تذلیل ہوئی اس کا ذمہ دار کون ہے ؟ آپریش رد الفساد سے شہریوں کی مشکلات میں اضافہ ہوا ہے۔ڈی آئی جی مردان پولیس کے رویہ کو تبدیل کرنے کی کوشش کی گئی۔ ڈی آئی جی مردان سپاہی سے ایس پی لیول تک کے افسران کے خلاف تادیبی کاروائی ہوئی۔ ڈی آئی جی مردان پولیس کو معلوم نہیں تھا کہ گھر ایک پارلیمنٹرین کا ہے ۔کمیٹی کمیٹی نے ڈی آئی جی کے موقف پر عدم اعتماد کرتے ہوئے اگلے اجلاس میں آئی جی خیبر پختونخواکو طلب کر لیا۔
قائمہ کمیٹی/ شاہی سید