ینگ ڈاکٹرز کا احتجاج جاری‘ مظاہرہ‘ پولیس کا لاٹھی چارج‘ 6 گرفتار
پشاور (بیورو رپورٹ + نوائے وقت رپورٹ) پشاور پولیس نے حیات آباد میڈیکل کمپلیکس کے ینگ ڈاکٹرز کے احتجاج سے قبل کریک ڈائون کرتے ہوئے 6ڈاکٹروں کو گرفتار کرلیا جبکہ کئی کو ہسپتال میں داخل ہونے سے روک دیا گیا۔ پشاور کے ینگ ڈاکٹرز کی جانب سے مطالبات کے لیے احتجاج میں ایک بار پھر شدت آ گئی ہے۔ لیڈی ریڈنگ ہسپتال کے بعد حیات آباد میڈیکل کمپلیکس میں ینگ ڈاکٹرز نے احتجاج کا اعلان کیا جو صوبائی حکومت کو گراں گزرا۔ منگل کی صبح مظاہرین نے صوبائی حکومت کے خلاف شدید نعرے بازی کی۔ ڈاکٹرز نے ہسپتال میں کام بند کرنے کا اعلان کرتے ہوئے وارڈز میں داخل ہونے کی کوشش کی تو اس موقع پر موجود پولیس اہلکاروں نے انہیں اندر گھسنے سے روک دیا جس پر مظاہرین اور پولیس کے درمیان تلخ کلامی بھی ہوئی۔ پولیس نے احتجاجی ڈاکٹروں پر لاٹھی چارج کیا اور چھ کو حراست میں لے لیا۔ صدر ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن ڈاکٹر گلاب کا کہنا تھا کہ اس طرح کے ہتھکنڈوں سے ڈاکٹرز کی تحریک کو دبایا نہیں جاسکتا۔ مطالبات کی منظوری تک احتجاج جاری رہے گا۔ حیات آباد میڈیکل کمپلیکس انتظامیہ نے کہا ہے کہ ینگ ڈاکٹرز کی ہڑتال کے باوجود مریضوں کا علاج یقینی بنایا گیا۔ ہسپتال انتظامیہ ینگ ڈاکٹرز کے خلاف نہیں۔ ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن مریضوں کو تنگ نہ کرے گزشتہ روز بھی ینگ ڈاکٹرز نے تالوں میں ایلفی ڈالی تھی۔