امریکہ: بیس بال فیلڈ پر فائرنگ‘ ٹرمپ کے ساتھی رکن کانگرس سمیت5 زخمی
واشنگٹن(نیوز ڈیسک) امریکی دارالحکومت واشنگٹن کے قریب ریاست ورجنیا کے شہر الیگزینڈریا میں مسلح شخص نے بیس بال فیلڈ پر پریکٹس میچ کے دوران فائرنگ کر دی جس سے امریکی صدر ڈونلڈٹرمپ کے قریبی ساتھی اور کانگریس میں حکمران جماعت ری پبلکن پارٹی کے چیف وہپ سٹیو سکلائز سمیت5افراد شدید زخمی ہو گئے، زخمیوں کو فوری طور پر ہسپتال منتقل کر دیا گیا جن میں 2پولیس افسر بھی شامل ہیں۔ چیف وہپ ری پبلکن پارٹی سٹیو سکلائز کی حالت آپریشن کے بعد بہتر بتائی جارہی ہے۔ پولیس حکام کے مطابق واقعہ بظاہر دہشت گردی نہیں لگتا تاہم تحقیقات جاری ہیں۔ صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے قریبی ساتھی کے زخمی ہونے کے بعد امریکہ بھر میں تھرتھلی مچ گئی سب لوگ اسے حالیہ دہشت گردی کے واقعات کے تناظر میں دیکھنے لگے تاہم صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ٹی وی ہنگامی پر خطاب کے دوران بتایا کہ حملہ آور کو پولیس اہلکاروں نے جرات اور مستعدی کا مظاہرہ کرتے ہوئے ہلاک کر دیا جبکہ سٹیو سکلائز کی حالت تسلی بخش ہے، دوسری طرف امریکی اور مغربی میڈیا کے مطابق حملہ آور 66سالہ جیمز ٹی ہاکنگسن تھا جو صدر ٹرمپ کا بدترین مخالف اور اکثر سوشل میڈیا پر صدر ٹرمپ کو گالیاں دیتا رہتا تھا جیمز ہاکنگسن ہوم انسپکٹر تھا تاہم 2سال قبل اس نے یہ کام چھوڑ دیا تھا۔ امریکی صدارتی انتخابات کے حوالے سے وہ ڈیموکریٹ پارٹی میں صدارتی امیدوار برنی نیڈز جو ہیلری کلنٹن کے مد مقابل تھے کا زبردست حامی بن کر سامنے آیا اس نے برنی نیڈز کی تصاویر کو اپنے سوشل میڈیا اکائونٹس کے ٹائلز پر سجا رکھا تھا ان اکائونٹس سے وہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ انکے ساتھیوں اور ری پبلکن پارٹی کے خلاف جذبات کا اظہار کرتا تھا۔جیمز ہاکنگسن کا تعلق الیگزنیڈریا کے علاقے بیلی وہل سے تھا 3ماہ قبل اس نے فیس بک پوسٹ میں لکھا تھا ٹرمپ ایک نالائق اور نکما ترین آدمی ہے اس جیسا نالائق صدر ہم نے اوول آفس میں آج تک نہیں دیکھا۔ ٹرمپ نے جمہوریت کو تباہ کر دیا اور اب ٹرمپ اور اس کے ساتھیوں کو ختم کرنے کا وقت آ گیا۔ ٹرمپ غدار وطن ہے جیمز ہاکنگسن ہیلری کلنٹن کو بھی اپنی نفرت آمیز پوسٹس کا نشانہ بناتا تھا الباما سے تعلق رکن کانگریس موبروکس نے بتایا کہ جیمز ہاکنگز رائفل چھپا کر بیس بال فیلڈ میں داخل ہوا اور جالیوں کے پاس سے فیلڈ میں موجود لوگوں پر گولیاں برسا دیں جیمز ہاکنکسن نے 50فائر کئے جو 5مختلف افراد اور جگہوں کو لگے جس سے بیس بال فیلڈ میں بھگدڑ مچ گئی۔ دوسری طرف واشنگٹن میں کانگریس کی عمارت وائٹ ہائوس محکمہ دفاع اور دیگر عمارتوں کے گرد سکیورٹی ہائی الرٹ اور پولیس کی بھاری نفری تعینات کردی گئی امریکی میڈیا کے مطابق زخمی سٹیوسکلائز کا شمار کانگریس اور ری پبلکن پارٹی کے سینئر رہنمائوں میں ہوتا ہے۔ فائرنگ کے وقت کانگریس کے 25ارکان بیس بال فیلڈ پر موجود تھے۔