• news

نیکٹا کی سندھ میں کالعدم اہلسنت و الجماعت کی سرگرمیوں پر تشویش

کراچی (بی بی سی ) حکومت نے سندھ میں کالعدم شدت پسند تنظیم اہلسنت والجماعت کی سرگرمیوں پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔ نیشنل کاو¿نٹر ٹیررزم اتھارٹی نے سندھ کے محکمہ داخلہ کو تحریری طور پر اپنی اس تشویش سے آگاہ کیا ہے۔ پاکستان میں انسداد دہشت گردی کیلئے بنائے گئے ادارے نیکٹا کے مطابق اندرون سندھ میں اہلسنت والجماعت نے سنی رابطہ کمیٹی کے نام سے اپنے منشور، جھنڈے اور قیادت کے ساتھ سرگرمیاں جاری رکھی ہوئی ہیں۔ اہلسنت و الجماعت کے سربراہ مولانا احمد لدھیانوی کا کہنا ہے کہ کام کرنے کے لیے کوئی نہ کوئی پلیٹ فارم تو بنانا ہی ہوتا ہے، یہاں شیعہ علماکونسل بنانے کی اجازت ہے تو سنی علما کونسل بنانے کی کیوں نہیں۔ ایک ملک میں دو قانون کیوں ہیں۔ جماعتوں پر پابندی کسی مسئلے کا حل نہیں، مسائل کے حل کے لئے ہمیشہ مذاکرات ہوا کرتے ہیں۔ نامور تجزیہ نگار اور مصنف ڈاکٹر عائشہ صدیقہ کا کہنا ہے کہ قومی ایکشن پلان میں سب سے بڑا مسئلہ یہ ہے کہ یہ ایک بیورو کریٹک سسٹم ہے، کس تنظیم کو کیسے اور کس وقت کالعدم قرار دیا جائے گا یہ طریقہ کار واضح نہیں ہوسکا ہے۔ ’یہ تنظمیں اوپر سے نہیں آئیں، ان کی جڑیں معاشرے میں موجود ہیں اور ان کا ایک ووٹ بینک بھی ہے۔‘
تشویش

ای پیپر-دی نیشن