آندھی کے باعث درخت، سائن بورڈ اور بجلی کے کھمبے گرگئے، آسمانی بجلی گرنے سے خاتون سمیت 2 افراد جاں بحق
لاہور+ کراچی (نامہ نگاروں سے+ آن لائن) بدھ کی سہ پہر مختلف علاقوں میں ہونے والی بارش سے موسم خوشگوار جبکہ آندھی کے باعث درخت، سائن بورڈ اور بجلی کے کھمبے گرگئے، آسمانی بجلی گرنے سے خاتون سمیت 2 افراد جاں بحق ہو گئے۔ نواحی گاﺅں 113بارہ ایل کا محنت کش 35شاہد ولد بشیراحمدکھیتوں میں کام کر رہا تھا کہ تیز ہوا اور گرج چمک کے ساتھ بارش شروع ہو گئی اور آسمانی بجلی گرنے سے 35 سالہ شاہد ولد بشیر احمداور 45سالہ سیانی بی بی زوجہ شاہ نواز جاں بحق ہو گئی۔ علاوہ ازیں موسلادھار بارش اور ژالہ باری سے موسم خوشگوار ہو گیا، گرمی کی شدت میں کمی سے روزہ داروں کے چہرے کھل اٹھے، دن کے وقت سیاہ بادلوں کے باعث اندھیرا چھا گیا۔ بارش کے ساتھ ہی ژالہ باری بھی ہوتی رہی۔ ہارون آباد سے نامہ نگار کے مطابق بارش سے سڑکوں پر پانی کھڑا ہو گیا، نشیبی مکانات اور دکانات میں بارش کا پانی داخل ہو گیا، تھانہ سٹی بھی بارش کے پانی سے بھر گیا، گرمی کی شدت میں کمی آنے سے موسم خوشگوار ہو گیا، تیز ہوا اور تیز بارش سے رمضان بازار کے ٹینٹ بھی گر گئے اور ٹینٹ واٹر پروف نہ ہونے سے تاجروں کے لگائے گئے سٹالز کو بھی کافی حد تک نقصان پہنچا۔ کمیر سے نامہ نگار کے مطابق طوفان بادوباراں ہلکی بارش اور ژالہ باری سائن بورڈ گر گئے رمضان بازار میں ٹینٹ اکھڑ گئے سارا دن شدید گرمی حبس کے بعد شام کے وقت اندھی اور ہلکی بارش ہوئی۔ گاو¿ں 128/9-L میں ہلکی ژالہ باری بھی ہوئی۔ بہاولنگر سے نمائندہ نوائے وقت کے مطابق تیز آندھی کے ساتھ بارش، موسم خوشگوار، شہری میچ دیکھنے میں مصروف رہے۔ گزشتہ روز شدید گر می کے بعد تیز آندھی شدید بارش، گرمی کا زور ٹوٹ گیا، روزے داروں کے چہرے کھل اُٹھے۔ موسم کے تبدیل ہوجانے کے باوجود سڑکیں ویران رہیںشہری چیمپئنز ٹرافی کا سیمی فائنل میچ دیکھنے میں مصروف رہے۔ ساہیوال سے نامہ نگار کے مطابق بدھ کی سہ پہر آندھی کے بعد بارش سے موسم خوشگوار ہوگیا۔ گرمی کا زور ٹوٹ گیا اور گرمی کے اس شدید موسم میں روزہ داروں کے چہرے پر رونق آگئی۔ کمالیہ سے نامہ نگار کے مطابق آندھی کے ساتھ بارش سے موسم خوشگوار، گرمی کا زور ٹوٹ گیا، روزہ داروں کے چہرے کھل اٹھے۔ گذشتہ روز کمالیہ شہر اور گردونواح میں تیز آندھی کے ساتھ بارش ہوئی۔ جو کافی دیر تک وقفے وقفے کے ساتھ جاری رہی۔ بارش کے باعث نشیبی علاقوں میں پانی جمع ہوگیا اور گلیوں میں کیچڑ اور پھسلن سے شہریوں کو آمد و رفت میں مشکلات کا سامنا رہا۔ ٹوبہ ٹیک سے نامہ نگار کے مطابق گردو نواح میں تےز آندھی کے بعد موسلا دھار بارش اور ژالہ باری کے بعد گرمی کا زور ٹوٹ گےا موسم خوشگوار ہوگےا، تےز آندھی کے باعث بڑے درخت اور بجلی کے کھمبے ٹوٹ کر زمین پر گر گئے، جس کے باعث کئی گھنٹوں تک بجلی کی فراہمی معطل رہی، جبکہ ژالہ باری والے علاقوں میں فصلوں کو بھی نقصان پہنچا، موسلا دھار بارش کے باعث شہر کے نشےبی علاقے زےر آب آگئے اور شہرےوں کو آمد و رفت کے سلسلہ میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔ راجووال /اختر آباد سے نامہ نگاران کے مطابق سخت گرمی اور لوڈ شیڈنگ نے روزہ داروںکی زندگی اجیرن کر دی ، غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ کی ذمہ دار حکومت کو قرار دیتے ہوئے علاقہ مکین سراپا احتجاج ہیں۔ وہاڑی سے نامہ نگار کے مطابق شدید گرمی اور حبس کے بعد شامل کے وقت گھنے بادلوں کے ساتھ تیز آندھی اور طوفان آیا جس کے بعد بارش کا سلسلہ شروع ہو گیا جس سے موسم خوشگوار ہو گیا روز ہ داروں کے چہرے کھکھلا اُٹھے ، گرمی کا روز ٹو ٹ پھوٹ گیا۔ کراچی سے آن لائن کے مطابق کراچی کے مختلف علاقوں میں اٹھارویں سحری پر بھی بجلی کی فراہمی بند رہی۔جس کی وجہ سے شہریوں کو شدید پریشانی کا سامنا کرنا پڑا۔ متاثرہ علاقوں میں ملیر،گلشن اقبال، ناظم آباد، نارتھ ناظم آباد شامل ہیں جبکہ نیوکراچی، نارتھ کراچی، لیاقت آباد، لیاری، ماری پوڑ، کیماڑی، گلستان جوہر، سیکم 33اور یونیورسٹی روڈ پر بھی بجلی غائب رہی۔ ترجمان کے الیکٹرک کا کہنا تھا سحری میں رہائشی علاقوں میں بجلی کی فراہمی جاری ہے جبکہ مقامی فالٹس کی درستی کے لیے عملہ موجود ہے۔ بہاولنگر سے نمائندہ نوائے وقت کے مطابق تیزآندھی کے ساتھ شدید بارش سے موسم خوشگوار ہوگیا۔ تاہم کرکٹ میچ کے باعث سڑکیں ویران رہیں۔ بارش سے گرمی کا زور ٹوٹ گیا اور روزہ داروں کے چہرے کھل اٹھے۔ علاوہ ازیں پھولنگر میں بجلی کی 14 گھنٹے لوڈشیڈنگ کے باعث شہریوں کو افطاری، سحری اور تراویح کے اوقات میں شدید دشواری کا سامنا کرنا پڑا جس پر انجمن تاجران نے لیسکو کیخلاف احتجاج کیا تاہم گرڈ سٹیشن انچارج کا موقف ہے کہ بجلی کی بندش فنی خرابی کے باعث ہوئی۔ انجمن تاجران کوٹ رادھا کشن کے صدر رانا رمضان اور دیگر کا اس موقع پر کہنا تھا کہ پھولنگر میں بجلی کا بند ہونا معمول بند ہوگیا ہے۔ اگر لیسکو نے اسے کنٹرول نہ کیا تو احتجاج کا دائرہ بڑھا دیا جائے گا۔
لوڈشیڈنگ