• news

خیبر پی کے میں پہاڑوں پر بلاسٹنگ ہو رہی ہے‘ کیا حکومت کو قانون کی خلاف ورزیاں نظر نہیں آتیں ؟ جسٹس عظمت

اسلام آباد (آئی این پی) سپریم کورٹ کے جسٹس شیخ عظمت سعید نے مارگلہ کی پہاڑیوں اور درختوںکی کٹائی سے متعلق کیس کی سماعت کے دوران پہاڑوں سے درخت کاٹنے پر شدید برہمی کا اظہار کرتے ہوئے ریمارکس دیئے ہیں کہ ایسا کریں مارگلہ کی پہاڑیاں بلڈوزر لے کر بلڈوز کردیں‘ مارگلہ کی پہاڑیوں پر لگے درخت کاٹ دیں نہ درخت ہوں گے نہ جھگڑا۔ بدھ کو سپریم کورٹ میں مارگلہ کی پہاڑیوں اور درختوں کی کٹائی سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی۔ جسٹس شیخ عظمت سعید نے کہا کیا مارگلہ پہاڑیوں میں یا قرب و جوار میں ہاﺅسنگ سکیم کی اجازت دی گئی ہے؟ کمشنر اسلام آباد نے کہا میرے علم میں ایسی کوئی بات نہیں ہے۔ جسٹس عظمت سعید نے کہا پھر ایسا کریں مارگلہ کی پہاڑیاں بلڈوزر لے کر بلڈوز کردیں مارگلہ کی پہاڑیوں پر لگے درخت کاٹ دیں نہ درخت ہوں گے نہ جھگڑا۔ میئر اسلام آباد نے کہا نیشنل پارک کے قریب ہاﺅسنگ سکیم کی اجازت نہیں دی گئی۔ جسٹس شیخ عظمت سعید نے کہا ہمیں یہ چیز لکھ کر دیں نیشنل پارک عوام کی امانت ہے۔ کے پی میں پہاڑیوں پر بلاسٹنگ ہورہی ہے کیا حکومت کو قانون کی خلاف ورزیاں نظر نہیں آتیں؟ ٹی وی پر خبر چلے تو ہی حکام کو قانون کی خلاف ورزی کا پتہ چلتا ہے۔ درخواست گزار نے کہا کہ سی پی او راولپنڈی کو مائننگ کے خلاف درخواست دی جواب ملا سی پیک بن رہا ہے آپ کو کیا اعتراض؟ جسٹس عظمت نے کہا کیا سی پیک کا تعمیراتی مٹےریل اسلام آباد سے بھیجا جائے گا؟ سی پیک بنانا ہے تو پھر قانون کو معطل کردیں۔ عدالت نے کیس کی سماعت 5جولائی تک ملتوی کردی۔
جسٹس عظمت

ای پیپر-دی نیشن