• news

میاں صاحب اسٹیبلشمنٹ سے مل کر ہماری حکومت ختم کراتے تھے : بلاول

کراچی +سکھر (نوائے وقت رپورٹ+نامہ نگار+ایجنسیاں) چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو نے نیشنل ہائی وے پر منزل پمپ کے قریب فلائی اوور کا افتتاح کر دیا۔ وزیر اعلیٰ سندھ نے کہا کہ بلاول بھٹو 3منصوبوں کے افتتاح کیلئے آئے، ان کا شکر گزار ہوں۔ بلاول بھٹو زرداری نے خطاب میں کہا کہ کہتے ہیں شہید بی بی کے دور میں ان کا احتساب ہوا، آپ اسٹیبلشمنٹ سے مل کر ہماری حکومت ختم کرواتے تھے، میں وزیر اعلیٰ سندھ اور ان کی ٹیم سے خوش ہوں۔ کراچی سمیت سندھ بھر میں کام ہو رہا ہے۔ کئی سڑکیں بن رہی ہیں۔ صفائی کا نظام بھی بہتر ہو رہا ہے، اگر ایسے ہی کام ہوتا رہا تو پیپلز پارٹی کو کراچی سے اپنا حصہ ملے گا، مشرف کے دور میں کونسا کڑا احتساب ہوا، معافی نامہ لکھوا کر بھاگ گئے۔ باقی جماعتیں پانامہ پر لگی ہوئی ہیں۔ فلائی اوور کو ریکارڈ مدت میں مکمل کیا گیا ہے۔ پشاور میں احتجاج کرنے والے ینگ ڈاکٹرز نے بتایا پی ٹی آئی صحت کا نظام تباہ کر رہی ہے، خان صاحب کی تبدیلی ٹوئٹر تک محدود ہے۔ دوسری طرف سکھر میں خطاب کر تے ہوئے خورشید احمد شاہ نے کہا کہ اب جھوٹ اور فریب کی سیاست نہیں چلے گی قوم کے مستقبل کیلئے بہتر سوچ رکھنے والے ہی اصل سیاستدان ہیں۔ نجی ٹی وی سے گفتگو میں انہوں نے کہا کہ ہمیشہ کوشش رہی کہ اپوزیشن متحد رہے عمران خان حکومت کے سب سے بڑے حمایتی ہیں عمران خان کے بیانات متحدہ اپوزیشن کو نقصان پہنچاتے آئے ہیں عمران کی سیاست کا اپنا انداز ہے۔ عمران خان خود بھی کٹہرے میں کھڑا ہے، ان پر بھی قومی خزانے کو نقصان پہنچانے کا الزام ہے اگر عمران خان کو خدا نخواستہ حکومت مل گئی تو ملک نواز شریف حکومت کو بھول جائیں گے عمران کی کارکردگی یہی خیبر پی کے جیسی ہے رہنماﺅں کے چھوڑ کر پی ٹی آئی میں جانے کے سوال پر کہا کہ پی پی کے اوپر پہلے بھی ایسا وقت آیا کہ پنجاب میں لوگ چھوڑ کر چلے گئے سیاستدان بننے کیلئے بڑی محنت کرنی پڑتی ہے عمران خان کی سیاست پانی میں بلبلے کی طرح ہے بجٹ اجلاس کا بائیکاٹ اصولی فیصلہ تھا۔ حکومت نے کوشش کی کہ اپوزیشن بجٹ اجلاس میں موقف نہ دے بجٹ اجلاس میں حکومت کی بڑھکیں بے نقاب کرنے کی کوشش کی، ہم کو بجٹ اجلاس میں کئی قراردادیں پیش کرنی تھیں وزیر اعظم نے جے آئی ٹی میں پیشی کے بعد لکھی ہوئی تقریر پڑھی کٹھ پتلی کا ذکر ان کے ذہن کی پیداوار ہے وہ اپنے ذہن سے بیان نہیں کرتے جے آئی ٹی شفاف طریقے سے کام کر رہی ہے میاں صاحب کو معلوم ہے کہ ان کے پاس کوئی دستاویزات نہیں صرف قطری خط ہے نواز شریف وزیر اعظم ہیں لیکن ایسے لگتا ہے اپوزیشن لیڈر بات کر رہا ہو جے آئی ٹی کو ہمیشہ سپریم کورٹ کا حصہ سمجھنا ہے قطر کے معاملے پر پاکستان نے ابھی تک اپنی پوزیشن واضح نہیں کی بھٹو صاحب کی نیشنلائزیشن کی پالیسی کو یہ احتساب ک ہتے ہیں تو ہم کیا کہہ سکتے ہیں۔ بے نظیر بھٹو نے ان کو کونسا پھانسی پر چڑھا یا؟ 1990 ءمیں نواز شریف نے ہمیں جیلوں میں ڈالا بے نظیر بھٹو کو تکلیف دی ، مشرف نے نواز شریف کا کیا احتساب کیا؟ یہ لوگ تو زمین تنگ کرنے والے ہیں یہ طاقتور لوگ ہیں اب نواز شریف کا احتساب ہو رہا ہے یا نہیں مگر ہم نے شروع نہیں کیا نواز شریف کے بچوں اور کلثوم نواز نے اعتراف کیا ہم نے کوئی سکینڈل نہیں بنایا وزیر اعظم کو فی الفور استعفیٰ دے دینا چاہئے کوئی مقدس گائے نہیں۔ مشرف سمیت سب کا احتساب ہونا چاہئے ، مشرف کو کیو ں چھوڑا اس کا احتساب کیوں نہ کیا؟ وزیر داخلہ ویسے تو شیر بنتے ہیں پرویز مشرف کے معاملے پر کیوں کمزور پڑ گئے حکومت گھبرائی ہے جانتی تھی کہ مشرف کا احتساب کیا تو پھنس جائے گی ، جے آئی ٹی کے متوقع فیصلے کے حوالے سے کہا کہ میں ہمیشہ آخری گیند کا انتظار کرتا ہوں وکٹ گرتی ہے یا چھکا لگتا ہے نواز شریف سے گزارش ہے کہ نیا وزیر اعظم نامزد کریں۔
بلاو / خورشید شاہ

ای پیپر-دی نیشن