شاہدرہ: عادی مجرم نے محلہ دار 10سالہ بچے کو اینٹ مارکر قتل کر دیا
لاہور (نامہ نگار) شاہدرہ کے علاقہ میں ایک شخص نے 10 سالہ تیسری جماعت کے طالب علم محلے دار بچے کو اینٹ مارکر موت کے گھاٹ اتار دیا ہے۔ ملزم پہلے بھی قتل کے مقدمہ میں 9 سال جیل کاٹ چکا ہے۔ تفصیلات کے مطابق شاہدرہ محلہ مہر پورہ‘ بارہ دری روڈ بیگم کوٹ کا رہائشی 4 بیٹوں اور 3 بیٹیوں کا باپ جمیل سبزی منڈی میں مزدوری کرتا ہے۔ گزشتہ روز جمیل کا 10 سالہ بیٹا علی حیدر گھر سے برف خریدنے دکان پر جا رہا تھا کہ راستے میں محلے دار شہباز یوسف نے بچے سے چھیڑخانی کی اور پھر بچے کو اینٹ دے ماری۔ اینٹ علی حیدر کی کمر پر لگی اور وہ سڑک پر گرکر تڑپنے لگا‘ ملزم شہباز موقع سے فرار ہو گیا جبکہ مقامی لوگوں کی اطلاع پر پولیس اور امدادی ٹیموں نے موقع پر پہنچ کر زخمی بچے کو ہسپتال منتقل کر دیا۔ مگر وہ جانبر نہ ہو سکا۔ پولیس نے بچے کی نعش قبضے میں لے کر پوسٹ مارٹم کے لئے مردہ خانے جمع کرا دی ہے اور بچے کے والد جمیل کی درخواست پر ملزم شہباز اور اس کے والد یوسف کے خلاف مقدمہ درج کر لیا ہے۔ ذرائع کے مطابق پولیس نے ملزمان کو گرفتار کرکے تفتیش شروع کر دی ہے۔ علاوہ ازیں بچے کے ورثاءکا کہنا ہے کہ پولیس ان کے ساتھ تعاون نہیں کر رہی بلکہ اُلٹا ملزمان کی پشت پناہی کر رہی ہے۔ ہم تھانے بچے کی نعش لینے گئے تو پولیس نے کہا کہ علاقہ کا یو سی چیئرمین آئے گا تو اسے نعش دیں گے۔ پہلے تم چیئرمین کو ساتھ لے کر آﺅ۔ بچے کے والد جمیل نے کہا ہے کہ پولیس ہماری بات نہیں سن رہی۔ ملزمان گرفتار ہوئے ہیں یا نہیں۔ پولیس ہمیں کچھ نہیں بتا رہی اور نہ ہی ہمیں نعش دے رہی ہے۔ پولیس اُلٹا ہمیں ڈرا دھمکا رہی ہے۔ مقتول بچے کے والد جمیل کے مطابق ملزم شہباز میرا کلاس فیلو بھی رہا ہے۔ ملزم شہباز نے جوئے کی رقم کے تنازعہ پر ماضی میں اپنے ایک دوست کو بھی قتل کیا تھا اور وہ اس کیس میں 9 سال جیل بھی رہا ہے۔ اب ملزم کو پاگل قرار دینے کا تاثر دیا جا رہا ہے جوکہ غلط ہے۔ ملزم عادی پیشہ ور مجرم ہے۔
10سالہ بچہ قتل