بھارت میں پاکستان زندہ باد کے نعرے لگانے پر مزید 3 مسلمان نوجوان گرفتار، ڈرائیور پر تشدد
نئی دہلی (نیوز ڈیسک) بھارتی پولیس نے مسوری شہر میں کرکٹ چیمپئنز ٹرافی کا فائنل جیتنے پر ’’پاکستان زندہ باد‘‘ کے نعرے لگانے والے 3 مسلمان کمسن لڑکوں کو گرفتار کر کے تشدد کا نشانہ بنایا۔ سب انسپکٹر راجیو روتھین نے بتایا کہ تینوں ملزموں کو جوینائل جیل بھجوایا گیا ہے۔ مقدمہ درج کرنے کے بعد تحقیقات جاری ہیں۔ قبل ازیں گزشتہ روز مدھیہ پردیش کے شہر اجین میں پولیس نے پاکستانی کرکٹ ٹیم کی فتح کا جشن منانے والے 19 مسلمان نوجوانوں کو حراست میں لیا تھا۔ دریں اثنا آسام کے دارالحکومت گوہاٹی میں ملاپاڑہ علاقے میں مشتعل افراد نے پاکستان کا پرچم گلے میں ڈال کر پاکستان زندہ باد کے نعرے لگانے والے ٹرک ڈرائیور نریش کو تشدد کا نشانہ بنایا اور پولیس کے حوالے کردیا۔ پولیس نے دعویٰ کیا کہ نریش کے پاس سے ملنے والا جھنڈا پاکستان نہیں کسی درگاہ کا ہے۔ دریں اثناء انسانی حقوق کی عالمی تنظیم ایمنسٹی انٹرنیشنل نے بھارت میں پاکستان زندہ باد کے نعرے لگانے پر مختلف شہروں سے 22 نوجوانوں کو گرفتار کرنے کی مذمت کرتے ہوئے انکی فوری رہائی کا مطالبہ کیا ہے۔ ایمنسٹی کی ڈائریکٹر پروگرامز سمتھا باسو نے بیان میں کہا کہ پاکستان یا کسی ملک کی کرکٹ ٹیم کی حمایت کرنا یا پاکستان زندہ باد کے نعرے لگانا کوئی جرم نہیں۔ یہ کسی بھی شخص کی پسند ناپسند کا معاملہ ہے۔