خواتین کو فنی کے ساتھ کاروبار کی تربیت دی جا رہی ہے: عائشہ غوث
لاہور (نیوز رپورٹر) دُنےا کا کوئی بھی معاشرہ اپنے نصف کو نظر انداز کر کے معاشی، معاشرتی و سےاسی اعتبار سے ترقی نہےں کر سکتا ۔ ہمارے معاشرے کا نصف ہماری خواتےن ہےں جو ملکی معےشت کے پچاس فےصد کی ذمہ دار ہےں ےہی وجہ ہے کہ حکومت پنجاب خواتےن کی ترقی و بہبود پر خصوصی توجہ دے رہی ہے ۔خواتےن کی خود مختاری کے لےے اُنھےں بلاسود قرض فراہم کےے جا رہے ہےں ،اُنھےں ووکےشنل ٹرےننگ کے ساتھ ساتھ کاروبار کی خصوصی تربےت دی جا رہی ہے اس مقصد کے لےے پنجاب کے آٹھ بڑے شہروں مےں چےمبرز آف کامرس اےنڈ انڈسٹرےز کے تحت بزنس انکےوبےشن قائم کئے جا رہے ہےں۔16,600سے زائد خواتےن انٹرپےنےورزکو SMEبزنس ٹرےےنگ دی جا رہی ہے ۔ وراثت اور تشدد کے قوانےن مےں ترامےم کے بعد اُن کے اطلاق کو ےقےنی بناےا جا رہا ہے تا کہ بچےوں کو گھروں کے اندر اور گھروں سے باہر محفوظ ماحول فراہم کےا جا سکے ۔ آج کا پنجاب اپنی ماﺅں، بہنوں اور بےٹےوں کے لےے پہلے سے کہےں زےادہ محفوظ اور مواقعوں سے بھر پور ہے۔ ان خےالات کا اظہار صوبائی وزےر خزانہ ڈاکٹر عائشہ غوث پاشا نے آج محکمہ ترقی خواتےن کے زےر اہتمام فاطمہ جناح سول اےوارڈز 2016ءکی تقرےب سے خطاب کے دوران کےا۔ صوبائی وزےر نے کہا کہ حکومت پنجاب خواتےن کے ساتھ جنسی امتےازات اور کوٹہ سسٹم کی قائل نہےں بلکہ اُنھےں مےرٹ کی بنےاد پر ےکساں مواقع فراہم کرنے کی خواہاں ہے مگر اس کے لےے ضروری ہے کہ بچےاں اعلیٰ تعلےم حاصل کرنے کے بعد خود کو گھروں تک محدود نہ رکھےں بلکہ ملک کہ ذمہ دار شہری کی طرح اپنی قومی ذمہ دارےاں بھی پوری جس کی اجازت ہمےں ہمارا مذہب بھی دےتا ہے ۔