• news

4 عرب ممالک کے مطالبات نامناسب‘ قابل عمل نہیں: قطر

دوحہ (بی بی سی+ این این آئی+ آئی این پی) قطر نے سعودی اتحاد والے عرب ممالک کے مطالبات کو نامناسب اور ناقابل عمل قرار دیتے ہوئے مسترد کردیا ہے۔ قطر نیوز ایجنسی کی ایک رپورٹ کے مطابق قطر کا بائیکاٹ کرنے والے چار عرب ممالک نے مطالبات کی جو لسٹ تیار کی تھی وہ اسے جمعرات کو موصول ہوئی تھی۔ قطری حکومت کے محکمہ کمیونیکیشن کے سربراہ شیخ سیف بن احمد الثّانی نے اس سے متعلق اپنے رد عمل میں کہا: 'مطالبات کی فہرست نے اسی بات کی توثیق کی ہے جو قطر روز اوّل سے کہتا رہا ہے کہ غیر قانونی رکاوٹ کا دہشت گردی کے خلاف لڑائی سے کوئی لینا دینا نہیں، یہ قطر کی خود مختاری کو محدود کرنے اور ہماری خارجہ پالیسی کو روکنے کی بات ہے۔ انہوں نے کہا حال ہی میں امریکہ نے بائیکاٹ کرنے والے ممالک سے شکایات کی ایسی لسٹ پیش کرنے کو کہا تھا جو مناسب ہو اور جس پر عمل کیا جا سکے۔ برطانوی وزیرخاجہ نے بھی نپے تلے اور حقیقی مطالبات کی بات کی تھی۔ یہ لسٹ تو اس معیار پر پورا نہیں اترتی۔' قطر کی حکومت نے مطالبات کی لسٹ موصول ہونے کی تصدیق کرنے کا اعتراف کرتے ہوئے کہا ہے وہ ان مطالبات کا جائزہ لے رہی ہے اورباقاعدہ جواب کی تیاری کی جا رہی ہے۔ قطر کی نیوز ایجنسی نے وزارت خارجہ کے حوالے سے ایک بیان میں کہا ہے ' قطر کی حکومت ان دستاویزات کا جائزہ لے رہی ہے جس میں مطالبات کا ذکر ہے اور اس بات پر غور کر رہی کہ آخر کن بنیادوں پر یہ مطالبات پیش کیے گئے ہیں تاکہ مناسب جواب تیار کر کے کویت کے حوالے کیا جا سکے۔ اس معاملے پر امریکی حکومت کا کہنا ہے قطر اور اس کے خلیجی ہمسایہ ممالک کے درمیان جاری تنازع 'خاندانی معاملہ' ہے۔ وائٹ ہائوس کی پریس سیکرٹری شان سپائسر کا کہنا تھا'اس معاملے میں جو چار ممالک ملوث ہیں، ہمارا ماننا ہے یہ ایک فیملی معاملہ ہے اور اسے انہیں (آپس میں ہی) حل کرنا چاہئے۔ا گر ہم ان مذاکرات میں مدد کر سکتے ہیں تو ایسا ہی ہو۔ وہ چاہتے ہیں وہ اسے خود حل کریں اور ایسا ہی ہونا چاہئے۔انہوں نے یہ بات صحافیوں کو ایک آف کیمرہ بریفنگ کے دوران کہی۔ اے این این کے مطابق سعودی عرب اور دیگر خلیجی ممالک کی طرف سے بائیکاٹ کے بعد قطر میں بحران پیدا ہونے کا خدشہ پیدا ہو گیا ہے جس سے بچنے کیلئے قطری حکومت نے عیدالفطر کے موقع پر مقامی اور غیرملکی ملازمین کی تعطیلات منسوخ کر دی ہیں۔ آئی این پی کے مطابق قطر کی وزارت خارجہ نے عرب ممالک کی طرف سے تعلقات کی بحالی کے لئے پیش کردہ 13 نکاتی مطالبات کو ’غیر حقیقی‘ قرار دیتے ہوئے ان پر جلد سرکاری موقف ظاہر کرنیکا اعلان کیا ہے۔ قطری وزارت خارجہ کا کہنا ہے کویت کے احترام اور علاقائی سلامتی کی خاطر ہم چار ملکوں کی طرف سے پیش کردہ مطالبات پرغور کر رہے ہیں، تاہم دوحہ ان مطالبات کو ’خلاف منطق‘ سمجھتا ہے۔ این این آئی کے مطابق قطرکے وزیر خارجہ عبدالرحمن بن محمد الثانی نے کہا ہے ان کا ملک نا جائز پابندیوں کا شکار ہے سعودی عرب، متحدہ عرب امارات،بحرین اور مصر نے قطر پر اجتماعی پابندیوں کا اطلاق کر رکھا ہے تاہم یہ ممالک ان کے پس پردہ عوامل سے ناواقف ہیں مگر ہم جانتے ہیں بغیر کسی ثبوت کے یہ پابندیاں غیر انسانی اورغیرقانونی ہیں۔فرانس ٹیلی وژن24 چینل سے گفتگو کرتے ہوئے قطری وزیر خارجہ نے کہا ترک صدر نے سعودی فرمانروا سے ٹیلفون پر بات چیت کے دوران قطر پر عائد پابندیاں ہٹانے سے متعلق کہا ، ترکی نے روز اول سے خطے میں کشیدگی کم کرنے کیلئے کوششیں جاری رکھی ہوئی ہیں جو قابل تعریف ہیںانہوں نے کہا کہ عرب ہمسایوں نے ہما ری فضائی حدود کو 3 جانب سے بند کر رکھا ہے اور ہم صرف ایران کی فضائی حدود استعمال کر رہے ہیں جو ایک محاصرہ کے مترادف ہے جبکہ ہمارے بحری جہازوں کو بھی بین الاقوامی پانیوں میں مزاحمت کا سامنا ہے مگر یہ ممالک جان لیں ہم اپنی عوام اور ملک کا دفاع کرنے کا تمام انتظام اور اختیار رکھتے ہیں۔

ای پیپر-دی نیشن