پاکستان دہشت گردی کیخلاف ہراول دستے کا کردار ادا کر رہا ہے‘ عالمی برادری مدد کرے: چین
اسلام آباد (سپیشل رپورٹ) چین نے سکم کے سرحدی علاقے میں سڑک کی تعمیر پر بھارتی اعتراض مسترد کر دیا اور کہا کہ چین سکم میں جو سڑک بنا رہا ہے وہ اس کے اپنے علاقے میں ہے۔ چین کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے بیجنگ میں اپنی بریفنگ میں بتایا کہ 1890ء کے چین برطانیہ سمجھوتے کے تحت سکم کا علاقہ چین کا حصہ ہے۔ علاوہ ازیں چین نے اپنے مضبوط دفاعی اور بہترین دوست ملک پاکستان بارے کہا ہے کہ پاکستان دہشتگردی کے خلاف لڑائی میں ہراول دستے کا کردار ادا کررہا ہے، دہشتگردی کے خلاف بین الاقوامی تعاون کو مزید فروغ دیتے ہو ئے بین الاقوامی برادری کو دہشت گردی کے خلاف ہراول دستے کا کردار ادا کرنے پر پاکستان کے کردار کو سراہنا چاہیے۔ صحافیوں کی جانب سے کئے گئے اس سوال پر کہ بھارت اور امریکہ کے مشترکہ اعلامیہ میں پاکستان کو سرحد پار دراندازی بند کرنی چاہئے کے جواب میں لوکھانگ نے کہا کہ بین الاقوامی برادری کو پاکستان کی نہ صرف مزید مدد کرنی چاہیے بلکہ پاکستان کے کردار کو سراہنا چاہیے۔ لوکھانگ نے بھارت امریکہ کے تعلقات میں اضافہ کے سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ چین کو خوشی ہے کہ ممالک کے مابین تعلقات دوستی کی بنیاد پر پروان چڑھ رہے ہیں۔ تعلقات میں مضبوطی ہی خطے میں اور عالمی سطح پر استحکام ‘ امن اور سلامتی کیلئے مثبت کردار ادا کرے گی۔ اے پی پی کے مطابق چین نے کہا ہے کہ پاک چین اقتصادی راہداری (سی پیک) ایسا پلیٹ فارم ہے جو کہ دونوں اطراف نے طویل مدت تک تعاون کیلئے بنایا ہے جس سے نہ صرف چین اور پاکستان کی عمومی ترقی کا عمل تیز ہوگا بلکہ باہمی روابط کے ذریعے خطہ بھر اور دیگر ممالک میں ترقی و خوشحالی آئیگی۔ اقتصادی تعاون کیلئے شروع کیا گیا اقدام ہے اور کوئی تیسرا فریق اس کا ہدف نہیں اور اس کا علاقائی خودمختاری کے تنازعات سے بھی کسی قسم کا کوئی تعلق نہیں ہے ۔ بنگلہ دیش ، بھارت اور میانمار کو سی پیک کے ذریعے چین کے ساتھ ملانے کی تجویز بارے پوچھے گئے سوال کا جواب دیتے ہوئے ترجمان نے بتایا کہ ایک پٹی ایک شاہراہ کے تحت بحری تجارتی تعاون کا وژن چین کی طرف سے جاری کی جانے والی اہم دستاویز ہے ۔ انہوں نے کہا کہ بنگلہ دیش ، چین ، بھارت ، میانمار اقتصادی راہداری چاروں ممالک کی حکومتوں کے اتفاق رائے سے بنائی گئی ہے ۔ راہداری میں تیزی سے ہونیوالی پیش رفت سے باہمی روابط بہتر ہونگے اور متعلقہ ممالک کی سماجی و اقتصادی ترقی میں بھی بہتری آئیگی۔ علاقائی تعاون کو فروغ ملے گا اور جنوبی ایشیائی ممالک ، ایشیاء کی ترقی سے زیادہ استفادہ حاصل کریں گے۔ انہوں نے کہا اب تک چاروں ممالک نے اقتصادی ترقی کے اہداف بارے ابتدائی طور پر اتفاق رائے کیا ہے جبکہ حکومتوں کے باہمی تعاون کے ممکنہ آغاز کے بارے میں مشترکہ تحقیقی رپورٹ جلد ہی مکمل کرلی جائیگی۔ ترجمان جینگ شوانگ نے اس عزم کا اعادہ کیا ہے کہ بیلٹ اینڈ روڈ پوری دنیا کیلئے ہے اور اس میں مزیدپیشرفت ہونے کی صورت میں اسے 100ممالک اور اداروں کا تعاون حاصل ہوگا۔ چینی وزیر خارجہ وانگ زی کے حالیہ دورہ پاکستان اور افغانستان کے بارے میں ترجمان نے کہا کہ یہ دورہ انتہائی مثبت اور کامیاب رہا کیونکہ دونوں ممالک نے ایک دوسرے کیلئے خیر سگالی کے جذبات کا اظہار کیا اور کرائسس کنٹرول میکنزم کے قیام پر پر اتفاق کیا۔