جرمن پارلیمنٹ میں ہم جنس پرستوں کی شادی، سوشل میڈیا پر متنازعہ مواد کی روک تھام کے قوانین منظور
برلن (این این آئی) جرمن پارلیمنٹ بنڈس ٹاگ میں ہم جنس پرستوں کے درمیان شادی کے مسودہ قانون کو پارلیمانی رائے شماری کے بعد منظور کر لیا گیا ہے۔ بل کے حق میں 393 ووٹ ڈالے گئے۔ غیر ملکی خبررساں ادارے کے مطابق رائے شماری کے بعد جرمن چانسلر مرکل نے کہا کہ انہوں نے اس بل کی مخالفت میں ووٹ ڈالا تھا۔ اس پارلیمانی بِل کی راہ میں حائل آخری انتظامی دستوری رکاوٹ کو گزشتہ رات ختم کر دیا گیا تھا جبکہ جرمن پارلیمنٹ نے متنازع ’نیٹ ورک انفورسمنٹ ایکٹ‘ منظور کرلیا، جس کے تحت فیس بک اور ٹوئٹر سمیت دیگر سوشل میڈیا ویب سائٹس اور انٹرنیٹ کمپنیز نفرت انگیز، متنازع اور انتہاپسندی پر مبنی مواد کو ہٹانے کی پابند ہوں گی۔ اس متنازع بل کو جرمنی میں ’فیس بک بل‘ کے نام سے بھی جانا جاتا ہے کیونکہ خیال کیا جاتا ہے کہ اس بل سے سب سے زیادہ نقصان فیس بک کو ہی ہو گا۔ نیٹ ورک انفورسمنٹ ایکٹ کے تحت فیس بک، ٹوئٹر اور دیگر سوشل ویب سائٹس اس بات کی پابند ہوں گی کہ وہ نشاندہی کے 24 گھنٹے کے اندر اندر نفرت انگیز، متنازع اور انتہاپسندی پر مبنی مواد کو ہٹا دیں۔ مواد کو نہ ہٹائے جانے پر فیس بک اور ٹوئٹر سمیت دیگر کمپنیز پر 5 کروڑ یورو جرمانہ عائد کیے جانے سمیت ان ویب سائٹ کے ملکی سربراہ پر بھی 50 لاکھ یورو جرمانہ عائد کیا جائے گا۔