عالمی برادری وعدے پورے کرے، بندوق اٹھانے کا شوق نہیں: صلاح الدین
اسلام آباد/ فیصل آباد/ ملتان (نوائے وقت رپورٹ+ نمائندہ خصوصی+ نامہ نگار خصوصی) سربراہ جہاد کونسل سید صلاح الدین نے نجی ٹی وی سے انٹرویو میں کہا ہے کہ امریکی تشریحات امریکہ کے اپنے مفادات کے گرد گھومتی ہیں، اسی لئے مجھے دہشتگرد قرار دیا گیا۔ جب امریکہ کو اسامہ بن لادن کی ضرورت تھی وہ ہیرو تھے، کام ختم ہوا تو دہشتگرد ٹھہرے۔ کشمیر کی جدوجہد آزادی اقوام متحدہ کے چارٹر اور قراردادوں کے عین مطابق ہے۔ اگر اقوام متحدہ مقبوضہ کشمیر میں کشمیری عوام کے حق خود ارادیت کیلئے تیار ہو تو پاکستان بھی آزاد کشمیر سے اپنی افواج نکال لے گا۔ کشمیری عوام اپنی آزادی کیلئے ہزار سال لڑنے کیلئے تیار ہیں۔ عالمی برادری کشمیریوں کے ساتھ اپنے وعدے پورے کر دے ہمیں بندوق اٹھانے کا کوئی شوق نہیں۔ عالمی برادری کے دباؤ پر جنوبی سوڈان، مشرقی تیمور، سکاٹ لینڈ کے معاملات حل کئے گئے کیونکہ وہاں عیسائی اکثریت تھی۔ پاکستان مسئلہ کشمیر کا بنیادی فریق ہے مگر بدقسمتی سے اپنا مطلوبہ کردار ادا نہیں کرتا۔ اسلحہ بین الاقوامی مارکیٹ سے لیتے ہیں۔ پیسہ پوری دنیا سے آتا ہے۔ ہم بھارت میں کارروائیوں کی بھرپور صلاحیت رکھتے ہیں مگر ہم ایسا نہیں کر رہے۔ امریکہ کی طرف سے دہشتگرد قرار دینے سے ہمیں حوصلہ ملا، ہماری تحریک پر کوئی اثر نہیں پڑے گا۔ نریندر مودی خود کل تک امریکہ کی نظر میں دہشتگرد اور ناپسندیدہ شخص تھا۔ ہمارا القاعدہ سے کوئی تعلق نہیں نہ داعش جیسی جماعتوں کو پسند کرتے ہیں۔ بھارت کشمیر میں داعش جیسی کارروائیاں کر کے عالمی حمایت حاصل کرنا چاہتا ہے۔ فیصل آباد میں جماعت اسلامی یوتھ کے کارکنان نے مریکہ کی طرف سے آزادی پسند رہنما سید صلاح الدین کو دہشت گرد قراردینے پر امریکہ و بھارت کے خلاف احتجاجی ریلی نکالی۔ ملتان میں جماعۃ الدعوۃ کی جانب سے حزب المجاہدین کے سپریم کمانڈر سید صلاح الدین کو دہشت گرد قرار دینے اور پارا چنار میں حالیہ دہشت گردی کی لہر کے خلاف نواں شہر چوک پر احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔