• news

خطے میں القاعدہ کے خاتمہ کے لئے پاکستان سے زیادہ کسی ملک نے قربانی نہیں دی: ملیحہ لودھی

نیویارک(آئی این پی+ این این آئی) اقوام متحدہ میں پاکستان کی مستقل مندوب ملیحہ لودھی نے کہا کہ بڑی طاقتیں کشمیر اور فلسطین کے پرامن حل میں رکاوٹ ہیں، کشمیری اور فلسطینی دہائیوں سے حق خودارادیت کیلئے جدوجہد کررہے ہیں۔دونوں مسئلوں پر سلامتی کونسل میںقراردیں منظور ہونے کے باوجود عملدرآمد نہیں کیا گیا۔ بھارت مسئلہ کشمیرپر پر امن مذاکرات سے انکاری ہے۔ کشمیر اورفلسطین کے مسئلوں پر عالمی قوانین کے مطابق انصاف کیا جانا چاہیے۔ پیر کو ملیحہ لودھی نے لندن کے اخبار القدس العربی کو انٹرویو دیتے ہوئے مزید کہا کہ عالمی امن کیلئے بڑی طاقتوں کو دونوں دیرینہ مسائل کے حل میں کردار ادا کرنا چاہیے۔ فلسطین اور کشمیر کے مسائل ایک ہی نوعیت کے ہیں۔کشمیری اور فسلطینی دہائیوں سے حق خودارادیت کیلئے جدوجہد کر رہے ہیں۔ دونوں مسئلوں پر سلامتی کونسل میں واضح قراردادوں پرعملدرآمد کیوں نہیں ہوا۔ فلسطین کے مسئلے کا نمایاں روڈمیپ واضح کیا گیا۔ سلامتی کونسل نے فلسطین کے دورریاستی حل کرنے کیلئے مسلسل توثیق کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسرائیل کی ہٹ دھرمی فلسطین اور مسئلہ کشمیر کے حل میں بھارت کی ہٹ دھرمی شامل ہے۔ بھارت اس مسئلے پر پاکستان کے ساتھ پرامن مذاکرات سے انکاری ہے۔دونوں مسائل کو نظرانداز کرکے دوسرے مسئلوں کو فوری حل کرلیا جاتا ہے۔ مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کی دنیا میں مثال نہیں ملتی ۔عالمی ابلاغ عامہ نے بھی بھارتی بربریت کی شدید مذمت کی ہے۔ خطے سے القاعدہ کے خاتمہ کیلئے کسی ملک نے اتنا کام نہیں کیا جتنا پاکستان نے کیا۔ اس کا کریڈٹ پاکستان کو جاتا ہے۔ القدس العربی اخبار کو انٹرویو میں یہ بات کہی۔ اپنے … میں یہ جنگ لڑی۔ ہزاروں افراد شہید ہوئے۔ آخری دہشت گردی کے خاتمے کا عزم کر رکھا ہے۔ دہشت گردی کی قوتوں کو شکست دی۔ ہمیشہ افغان مسئلے کے سیاسی حل کی وکالت کی ہے۔ فوجی آپشن سے مسئلہ حل نہیں ہوا۔ عسکریت پسندوں کو قومی دھارے میں لایا جائے۔ 20 لاکھ افغانوں کو بطور مہاجر سنبھال رہے ہیں۔

ای پیپر-دی نیشن