مودی اسرائیل پہنچ گئے ایک ارب ڈالر کے دفائی , تجارتی معاہدے آج ہونے کا امکان
تل ابیب (نیٹ نیوز) بھارتی وزیراعظم نریندر مودی اسرائیل کے تین روزہ دورے پر تل ابیب پہنچ گئے۔ ائر پورٹ پر اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو نے ان کا پرتپاک استقبال کیا دونوں رہنما گرمجوشی سے بغل گیر ہوئے۔ واضح رہے مودی اسرائیل کا دورہ کرنے والے پہلے بھارتی وزیراعظم ہیں۔ وہ دورہ اسرائیل مکمل کرنے کے بعد 6جولائی کی شام جرمنی کیلئے روانہ ہوں گے جہاں وہ جی 20 کے اجلاس میں شرکت کریں گے۔ بھارتی وزیر اعظم اپنے دورے میں فلسطینی قیادت سے نہیں ملیں گے۔ بھارت اور اسرائیل کے درمیان 25 برسوں سے سفارتی تعلقات ہیں دونوں ممالک نے انسداد دہشتگردی‘ دفاع‘ زراعت اور توانائی کے شعبوں میں بھی تعاون بڑھایا جبکہ گزشتہ ڈیڑھ عشرے میں بھارت کا اسرائیل پر انحصار بڑھا ہے۔ وزیر اعظم نریندر مودی کے دورے کے دوران جو دفاعی معاہدے ہوں گے، ان کے حوالے سے کافی طویل وقت سے بات چیت چل رہی ہے۔ بھارت نے چار پانچ برس قبل اسرائیل کی فوجی سیٹلائٹ کو بھی لانچ کرنے میں مدد کی تھی۔ اسرائیل گزشتہ 15 سے 20 سال میں بھارت کو دفاعی ساز و سامان دینے کے معاملے میں چوتھا سب سے بڑا ملک بن کر ابھرا ہے۔ اس ضمن میں امریکہ، روس اور فرانس کے بعد اسرائیل کا نمبر آتا ہے۔ اسرائیل نے بھارت کو کئی طرح کے میزائل سسٹم، ریڈار اور ہتھیار مہیا کئے۔ دوسری طرف اسرائیلی وزارت خارجہ کے ڈپٹی ڈائریکٹر جنرل مارک صوفر نے مقبوضہ بیت المقدس میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ بھارت اور اسرائیل دونوں کو دہشت گردی کا سامنا ہے اور اسرائیل بھارت کو پاکستان سے درپیش دہشت گردی سے نمٹنے میں مکمل مدد دے گا۔ مارک صوفر نے کہا کہ اسرائیل نے کبھی اپنے عزائم نہیں چھپائے کہ وہ دہشت گردی سے نمٹنے کے لیے بھارت کی مکمل اور غیر مشروط حمایت کرتا ہے، بھارت کو نہ صرف پاکستان بلکہ اندرون ملک بھی دہشت گردی کا سامنا ہے، جس کا حالیہ تاریخ میں مشاہدہ کیا گیا ہے۔ اسرائیلی وزارت خارجہ کے ڈپٹی ڈائریکٹر نے کہا کہ ہم سمجھتے ہیں کہ لشکر طیبہ ہو یا حماس دونوں میں کوئی فرق نہیں، نہ ہم نے پہلے ان دونوں تنظیموں میں کوئی فرق کیا نہ آج کرتے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ بھارت اور اسرائیل دونوں ہم خیال ممالک ہیں جنہیں دہشت گردی کے خلاف مشترکہ جدوجہد کرنی ہوگی، کیونکہ کوئی ملک تن تنہا یہ کام نہیں کرسکتا۔ دونوں ممالک کے رہنمائوں کے درمیان ملاقات میں دہشت گردی پر بات ہوگی۔ نریندر مودی بھارت کے پہلے وزیر اعظم ہیں، جو تاریخی 3 روزہ دورے پر اسرائیل پہنچے ہیں۔ مودی تل ابیب کے قریب واقع بین غرین انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر اترے، جہاں وزیر اعظم نیتن یاہو اور دیگر اعلی عہدیداروں نے ان کا استقبال کیا۔ وزیر اعظم نیتن یاہو کا کہنا تھا کہ انہیں بھارت سے محبت ہے اور وہ دونوں ممالک ایک دوسرے کے درمیان بہتر تعلقات کے خواہاں ہیں، اور بھارت اسرائیل معاہدوں سے متعلق مذاکرات آج کو ہوں گے۔ بھارتی میڈیا میں شائع رپورٹس کے مطابق دونوں ممالک کے درمیان ایک ارب ڈالر کے تجارتی، دفاعی اور ٹیکنالوجی کے معاہدے کیے جانے کا امکان ہے۔