• news

برہان وانی کا پہلا یوم شہادت آج منایا جائیگا‘ مقبوضہ کشمیر چھائونی میں تبدیل

سرینگر (نیوز ڈیسک) مقبوضہ کشمیر میں کمانڈر برہان وانی کا پہلا یوم شہادت آج عقیدت و احترام کیساتھ منایا جائے گا۔ اس موقع پر زبردست احتجاجی ریلیاں نکالی جائیںگی، جس کے پیش نظر قابض بھارتی فوج نے وادی کو فوجی چھائونی میں تبدیل اور ترال میں21 ہزار اضافی اہلکاروں کو تعینات کر دیا گیا۔ وادی میں غیر اعلانیہ کرفیو نافذ ہے۔ ریلیاں اور احتجاج روکنے کیلئے حریت قیادت گھروں میں نظر بند یا تھانوں میں قید کر دی گئی، کارکنان کی بھی وسیع پیمانے پر پکڑ دھکڑ جاری رہی۔ بھارتی فورسز نے گزشتہ روز ہی وادی میں مواصلاتی نظام جام کر دیا تھا۔ جس کے بعد سے ہی انٹرنیٹ اور موبائل سروس بند ہے۔ برہان وانی کے آبائی علاقے ترال میں کرفیو نافذ کر دیا گیا۔ بھارتی فوجیوں نے ریلیوں کو ناکام بنانے کیلئے کشمیری نوجوانوں کے درجنوں موٹر سائیکل بھی قبضے میں لے لئے جبکہ گاڑیوں کو بھی تحویل میں لینے کا سلسلہ جاری رہا۔ اس دوران لوگوں کو ہدایت کی گئی کہ وہ آج گاڑیاں سڑکوں پر لے کر نہ آئیں۔ گزشتہ روز سکولوں میں اچانک گرما کی تعطیلات کا اعلان کر دیا گیا۔ تجارتی اور کاروباری مراکز کو بھی تالے لگ گئے، اہم شاہراہوں سمیت گلی کوچوں میں بھی خاردار تاریں نصب، راستے سیل، فضائی نگرانی کیلئے فوجی ہیلی کاپٹر منگوا لئے گئے۔ برہان وانی کے یوم شہادت پر مقبوضہ کشمیر میں سکیورٹی کی صورتحال کا جائزہ لینے کے لئے بھارتی وزیر داخلہ راج ناتھ سنگھ کی زیرصدارت نئی دہلی میں اجلاس ہوا۔ ادھر بھارتی سیکرٹری داخلہ راجیو مہاریشی نے کہا مقبوضہ کشمیر میں کسی بھی طرح کی صورتحال سے نمٹنے کیلئے فورسز تیار ہیں۔ تمام داخلی اور خارجی راستوں کی ناکہ بندی کردی گئی۔ کل جماعتی حریت کانفرنس کے چیئرمین علی گیلانی‘ میرواعظ عمر فاروق اور یاسین ملک نے کمانڈر برہان وانی ان کے ساتھیوں معصوم احمد شاہ اور سر تاج احمد شیخ کو ان کی شہادت کی پہلی برسی پر شاندار خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے بیان میں ان 156بے گناہ کشمیریوں کو بھی زبردست خراج عقیدت پیش کیا جنہیں قابض بھارتی فورسز نے برہان وانی کی شہادت پر ہونے والے پر امن مظاہرین پر گولیوں، پیلٹ اور آنسو گیس کے گولوں کی اندھا دھند بارش کر کے شہید کر دیا تھا۔ علی گیلانی نے کہا کہ عوامی انتفادہ نے کشمیریوں کی جدو جہد کو ایک نئی جلا بخشی ۔ انہوں نے کہا کشمیری کسی بھی قیمت پر حق خود ارادیت کے مطالبے سے دستبردار نہیں ہوں گے۔ دوسری طرف جمعہ کے روز کشمیر کے مختلف شہروں میں بھارت مخالف مظاہرے ہوئے۔ کٹھ پتلی انتظامیہ نے جامع مسجد سری نگر کو تالے لگاکر سیل کئے رکھا جس کی وجہ سے سینکڑوں لوگوں کو دیگر مساجد میں نماز جمعہ ادا کرنا پڑی۔ راستے میں جگہ جگہ خاردار تاریں بچھا دی گئیں تھیں۔
لاہور (خصوصی نامہ نگار) جماعۃ الدعوۃ کی اپیل پر کشمیری شہداء سے اظہار یکجہتی کیلئے ملک گیر سطح پر یوم شہداء کشمیر منایا گیا۔ لاہور، اسلام آباد، ملتان، کراچی، پشاور، کوئٹہ، گوجرانوالہ، فیصل آباد، حیدر آباد اور دیگر چھوٹے بڑے شہروں میںشہداء کشمیر کانفرنسوں، احتجاجی مظاہروں، جلسوں اور ریلیوں کا انعقاد کیا گیا۔ نماز جمعہ کے اجتماعات کے بعد ہزاروں افراد سڑکوں پر نکل آئے اور کشمیر میں کیمیائی ہتھیاروں کے استعمال اور نہتے کشمیریوں کی قتل و غارت گری کیخلاف شدید احتجاج کیا گیا۔ مختلف شہروں میں کشمیری شہداء کی غائبانہ نماز جنازہ اد ا کی گئی۔ اس موقع پر بھارتکیخلاف زبردست نعرے بازی کی گئی اور ترنگے بھی نذر آتش کئے گئے۔ آج بھی ملک بھر میں احتجاجی مظاہرے کئے جائیں گے اور ریلیاں نکالی جائیں گی۔ گزشتہ روز لاہور میں سب سے بڑا پروگرام چوبرجی چوک میں کیا گیا جس میں طلبائ، وکلائ، تاجروں، سول سوسائٹی اور دیگر شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے ہزاروں افراد نے شرکت کی۔ شہداء کشمیر کانفرنس سے دفاع پاکستان کونسل وجماعۃ الدعوۃ کے مرکزی رہنما پروفیسر حافظ عبدالرحمان مکی، ابوالہاشم ربانی، علی عمران شاہین ودیگر نے خطاب کیا۔ جماعۃ الدعوۃ سیاسی امور کے سربراہ حافظ عبدالرحمان مکی نے اپنے خطاب میں کہاکہ برہان وانی کی شہادت بہت بڑی تحریک کی شکل اختیار کر گئی ہے۔ کشمیری شہداء کی قربانیاں تحریک آزادی کے ماتھے کا جھومر ہیں۔ کشمیریوں کے خون سے بے وفائی کے سبب موجودہ حکومت مشکلات سے دوچار ہے۔ اسلام آباد میںآئی ایٹ مرکزمیں جامع مسجد قبا کے باہرکشمیریوں پر بھارتی مظالم کیخلاف زبردست احتجاجی مظاہرہ کیا گیا جس میں شہریوں کی کثیر تعداد نے شرکت کی۔ راولپنڈی میں مرکز القدس کے باہر بھی شہداء کی غائبانہ نماز جنازہ ادا کی گئی اور کشمیر میں جاری قتل و غارت گری کیخلاف احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔ کراچی میں جماعۃ الدعوۃ کے زیر اہتمام جامعہ الدراسات الاسلامیہ سفاری پارک اور مرکز خالد بن ولید پی ای سی ایچ سوسائٹی میں برہان وانی سمیت دیگر کشمیری شہداء کی غائبانہ نماز جنازہ ادا کی گئی جس میں شہریوں کی کثیر تعداد نے شرکت کی۔

ای پیپر-دی نیشن