مقبوضہ بیت المقدس:اسرائیلی حکومت کا مقبوضہ بیت المقدس میں مزید800مکان بنانے کا فیصلہ
مقبوضہ بیت المقدس (اے این این)قابض صہیونی حکومت نے فلسطین کے مقبوضہ بیت المقدس شہر میں قائم یہودی کالونیوں میں مزید800 مکانات کی تعمیر کا فیصلہ کیا ہے۔میڈیا رپورٹس کے مطابق بیت المقدس کی اسرائیلی بلدیہ ہائوسنگ اینڈ پلاننگ کمیٹی کے سامنے بیت المقدس کی یہودی کالونیوں بسغات زئیو، النبی یعقوب، راموت، اور گیلومیں 800 نئے مکانات کی تعمیر کی تجویز پیش کی جائے گی جبکہ مشرقی بیت المقدس میں یہودی کالونیوں سے باہر عرب السواحرہ، راس العامود، شرفات ،شعفاط اور الطور کے مقامات پر 114 مکانات کی تعمیر کا منصوبہ زیرغور ہے۔یہ تعمیراتی تجاویز بیت المقدس کی دیگر کالونیوں کے بارے میں پیش کی جائیں گی تاہم ان میں مکانات کی تعداد کے حوالے سے تجاویز زیرغور ہیں۔بیت المقدس کی اسرائیلی بلدیہ کے میئر نیر برکات نے ایک بیان میں کہا ہے کہ بیت المقدس میں تعمیرات ضروری اور اہم ہیں۔ ہم پوری قوت سے بیت المقدس میں تعمیرات جاری رکھیں گے ۔مقبوضہ بیت المقدس میں گذشتہ روز اسرائیلی فوج اور فلسطینی شہریوں کے درمیان ہونے والے تصادم میں متعدد شہری زخمی ہوگئے۔ فلسطینی میڈیا رپورٹس کے مطابق قابض فوج نے نہتے فلسطینی مظاہرین کو منتشر کرنے کیلئے ان پر آنسوگیس زہریلے پانی کا چھڑکا ئوکیا جس کے نتیجے میں کئی فلسطینی زخمی ہوگئے۔مقامی ذرائع کے مطابق مسجد اقصی کے جنوبی قصبے سلوان کی عین اللوزہ کالونی میں فلسطینی شہریوں نے اسرائیلی فوج کی غنڈہ گردی کے خلاف احتجاجی جلوس نکالا۔