اداروں میں تصادم پیدا کرنے والے منفی سوچ کے مالک ہیں، لیجنڈ فٹبالرز کا خیرمقدم کرتے ہیں: مریم اورنگزیب
اسلام آباد (صباح نیوز) وزیر مملکت برائے اطلاعات و نشریات مریم اورنگزیب نے کہا ہے جے آئی ٹی قطری شہزادہ حمد بن جاسم کا بیان ریکارڈ نہیں کرتی تو اس سے شریف خاندان کے لئے نہیں بلکہ خود جے آئی ٹی کے لئے مشکلات کھڑی ہوں گی۔ جے آئی ٹی نے ان تمام لوگوں کو بلایا جن کا پانامہ کیس سے دور دور کا بھی کوئی تعلق نہیں تھا۔ جے آئی ٹی نے سب سے پہلے حمد بن جاسم کا بیان کیوں ریکارڈ نہیں کیا وہ کون سا قانون ہے جو قطری شہزادہ کو مجبور کرتا ہے وہ پاکستان میں ہی آ کر اپنا بیان ریکارڈ کرائیں۔ نجی ٹی وی سے انٹرویو میں انہوں نے کہا جے آئی ٹی کے متنازعہ ہونے کی بات آزاد میڈیا نے خود اٹھائی ہے۔ اس کے بعد حسین نواز شریف نے پٹیشن کے ذریعے سپریم کورٹ میں آئینی اور قانونی راستہ کو اختیار کرتے ہوئے اپنے تمام تحفظا ت کو ریکارڈ کرایا۔ سب سے اہم بیان قطری شہزادہ حمد بن جاسم کا ہے۔ انہوں نے کہا کہ تیسری مرتبہ منتخب وزیراعظم نے آئین کی پاسداری کرتے ہوئے اپنے اوپر لگنے والے جھوٹے الزامات پر خود اور اپنے پورے خاندان کو قانون کے سامنے پیش کیا۔ ہم نے تاریخ میں بھی دیکھا اور حال ہی میں بھی دیکھا کہ جو جے آئی ٹیز بنتی ہیں وہ دنیا میں جا کر کہیں بھی بیان ریکارڈ کرتی ہیں‘ کس قانون کے تحت اور کس چیز کی تحقیقات قطری شہزادہ سے کرنی ہے۔آئی این پی کے مطابق مریم اورنگزیب نے کہا ہے خوبصورت کھیل کے غیر متنازعہ لیجنڈکھلاڑیوں کو خوش آمدید کہتی ہوں لیجنڈ کھلاڑیوں کی مہارت اور بہترین کھیل کے منتظر ہیں ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ فٹ بال کے لیجنڈ کھلاڑیوں کی پاکستان آمد پر ان کا خیر مقدم کرتے ہیں۔ نوائے وقت رپورٹ کے مطابق مریم اورنگزیب نے کہا ہے اداروں میں تصادم پیدا کرنے والے منفی سوچ کے مالک ہیں، تمام آئینی اور قانونی راستے موجود ہیں، وزیراعظم نے کسی بھی استثنیٰ کا سہارا نہیں لیا۔