کوئی نواز شریف اقتدار نہیں چھین سکتا سازش سن لیں جمہوریت چلتی رہے گی :مسلم لیک ن
لاہور/ سیالکوٹ (نامہ نگار+ خبرنگار) وفاقی وزیر دفاع، پانی و بجلی خواجہ محمد آصف نے کہاہے کہ میاں محمد نواز شریف اپنا دور اقتدار کا آخری سال مکمل کریں گے اور 2018ء میں ملک کے چوتھی مرتبہ وزیراعظم منتخب ہونگے۔ پاکستان کے عوام کو کوئی بیوقوف نہیں بنا سکتا عمران خان بارہواں کھلاڑی ہے اس کی باری نہیں آئے گی اور ڈریسنگ روم میں ہی بیٹھا رہے گا۔ یہ بات انہوں نے اپنے حلقہ انتخاب این اے 110کے پارٹی عہدیداران اور کارکنوں کے اعزاز میں عید ملن پارٹی سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ صوبائی وزیر بلدیات محمد منشاء اللہ بٹ، ارکان صوبائی اسمبلی چوہدری محمد اکرام، ارشد وڑائچ، گلناز شجاعت، ایم ایل اے چوہدری محمد اسحاق، ضلعی صدر مسلم لیگ (ن) سیالکوٹ ادریس احمد باجوہ، جنرل سیکرٹری شجاعت علی پاشا، ضلعی جنرل سیکرٹری خواتین ونگ تحریم الطاف، صدر پی ایم ایل این سٹی (خواتین ونگ) سیالکوٹ نصرت جمشید، جنرل سیکرٹری شاہینہ مشتاق، صدر پی ایل این وویمن ونگ تحصیل سیالکوٹ نسیم ناصر خواجہ، جنرل سیکرٹری انیلا فیصل، میئر میونسپل کارپوریشن سیالکوٹ توحید اختر چوہدری، ڈپٹی میئر بشیر احمد چوہدری، سابق ایم این اے ڈاکٹر نیلسن عظیم ، یوسی چیئرمینز محمو د الحسن بابر خاں، رانا عارف ہرناہ، خرم شہباز خاں، حاجی ملک سرفراز،رفیق مغل، شیخ اشرف، چوہدری امداد علی، معراج دین رحمانی، اورنگزیب شاہ جی، سہیل احمد بٹ اور چیئرمین ضلعی بیت المال سیالکوٹ نبیل خالد لون کے علاوہ کثیر تعداد میں پارٹی اراکین نے شرکت کی۔ خواجہ محمد آصف نے کہاکہ گزشتہ 3، 4 ماہ سے ملک میں جو ڈرامہ چل رہا ہے اگر میاں محمد نواز شریف معمولی اعصاب کے مالک ہوتے تو ہار گئے ہوتے، وہ ہر محاذ پر جوانمردی سے حالات کا مقابلہ کر رہے ہیں اور انشاء اللہ سرخرو ہونگے۔ انہوں نے کہاکہ آج سے24سال قبل 1993ء میں میاں محمد نواز شریف کی حکومت کو کرپشن کے الزام میں ڈی مس کر دیا جس کو سپریم کورٹ نے بحال کیا لیکن پھر اسے گھر بھیج دیا گیا یہ پہلا فکس میچ تھا۔ انہوں نے کہاکہ اس کے بعد پی پی کے دور حکومت میں میاں نواز شریف کے والد کو وہیل چیئر پر گرفتار کیا گیا۔ انہوں نے کہاکہ دوسرا فکس میچ 12 اکتوبر 1999ء میں کھیلا گیا جس کے نتیجے میں میاں محمد نواز شریف کو8 سال تک قید، ہتھکڑیاں اور جلاوطنی کی صعوبتیں برداشت کرنا پڑیں اور مشرف جیسے بدترین دشمن بھی میاں نواز شریف کے کرپشن کے چارج ثابت نہ کر سکے۔ خواجہ محمد آصف نے واشگاف الفاظ میں کہاکہ سب سن لیں اب کوئی میچ فکس نہیں ہوگا اور میاں محمد نواز شریف کو اللہ اور عوام کی جانب سے دیا ہوا اقتدار کوئی نہیں چھین سکتا۔ میچ فکسنگ کا عادی آوازیں دے رہا ہے کہ مجھے وزیراعظم بنا دو۔ انہوں نے کہاکہ کوئی ادارہ عمران خاں کو وزیراعظم نہیں بنا سکتا یہ حق پاکستان کی 20کروڑ عوام کو حاصل ہے۔ انہوں نے کہاکہ 20کروڑ عوام کے دیئے ہوئے ووٹ کے تقدس کو پامال نہیں ہونے دیں گے۔ محمد نواز شریف نے عدالت عظمیٰ کے سامنے خم کر کے خود کو احتساب کیلئے پیش کر دیا۔ انہوں نے کہاکہ جے آئی ٹی میں میاں محمد نواز شریف کے بیٹوں، بھائی، بیٹی، سمدھی اور داماد کے علاوہ نوکروں اور ملازمین کو بھی بلایا گیا۔ والدہ کے نام پر ہسپتال بنا کر خیرات، زکوۃ اکھٹی کرکے مسقط، تھائی لینڈ اور فرانس میں پراپرٹی سٹہ کھیلنے والے سے کوئی سوال نہیں کرتا۔ خواجہ محمد آصف نے مطالبہ کیا کہ جے آئی ٹی نے ایک تصویر لیک ہوئی ہے پوری کارروائی ٹی وی، سینما میں مشتہر کی جائے اور سی ڈیز بنا کر تقسیم کی جائیں جس کا خرچہ ہم ادا کریں گے تاکہ عوام کو پتا لگ جائے کہ 60 دنوں میں کیا کیا سوالات کئے گئے اور کیا کیا جوابات ملے۔ دھرنا خان پاکستان کی معاشی آزادی میں سب سے بڑی رکاوٹ ہے۔ انہوں نے کہاکہ میاں نواز شریف نے اٹیمی دھماکے کرکے ملک کو جغرافیائی طور پر ناقابل تسخیر بنایا اور اب سی پیک کے ذریعے معاشی طور پر ناقابل تسخیر بنائے گا۔ اس موقع پر محمد پورہ سے پی ٹی آئی کے امیدوار شیخ قیصر نے مسلم لیگ ن میں شمولیت کا اعلان کیا۔ انہوں نے کہا کہ میاں صاحب ایسی یادیں چھوڑ کر جائیں گے کہ آنے والی نسلیں میاں صاحب کو یاد رکھیں گے۔ انہوں نے کہا کہ میاں محمد نواز شریف پنجاب کے وزیر خزانے رہے، وزیراعلیٰ رہے، دو بار پہلے وزیراعظم رہے اور اب تیسری بار وزیراعظم ہیں۔ نجی ٹی وی کے مطابق کوئی طاقت، کوئی ادارہ نواز شریف کو اقتدار سے نہیں ہٹا سکتا۔ نواز شریف کو وزیراعظم کسی ادارے نے نہیں عوام نے بنایا ہے۔ تصویر لیک کرنے والے اب جے آئی ٹی کی ساری کارروائی ریلیز کریں۔ علاوہ ازیں وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق نے کہا ہے کہ سازشی عناصر سن لیں ملک میں انتشار آئے گا نہ افراتفری نہ جمہور یت جائے گی نہ نواز شریف، جو بھی مسلم لیگ (ن) کو کان سے پکڑ کر سیاست سے نکالنے کی کوشش کریگا تو وہ ملک کو دراصل سیاست سے بے دخل کریگا، جمہوری حکومتوں کو رسوا کرکے نکالنے کا پاکستان میں رواج ہے‘ اب بھی تاریخ کا پہیہ الٹا گھمانے کی کوشش کی جارہی ہے‘ جے آئی ٹی کے قیام کے مقاصد کوئی اور تھے لیکن وہ کسی اور طرف جا رہی ہے‘ جے آئی ٹی اگر غلط کام کرے تو اس پر تنقید ہو سکتی ہے اور اگر کوئی ہمیں اعتراض ہو گا تو اس کو بھی سامنے لایا جائیگا جو کہ ہمارا بنیادی حق ہے‘ کچھ لوگ چاہتے ہیں کہ پاکستان میں سینٹ انتخابات سے پہلے جل تھل ہو جائے، عمران خود سوا تین سو کنال کے گھر میں رہتے ہیں‘ وہ نہ منی ٹریل بتاتے ہیں‘ الیکشن کمشن میں جواب جمع نہیں کرواتے‘ ان کو گالیاں دیتے ہیں۔ وہ اتوار کے روز نشاط کالونی میں عید ملن پارٹی سے خطاب کر رہے تھے۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ عوام سے وعدہ کیا تھا کہ اسے چمکتا دمکتا پاکستان دیں گے لیکن حکومت کو پہلے دن سے صحیح طرح کام نہیں کرنے دیا گیا۔ نواز شریف کے دور میں پاکستان ایٹمی طاقت بنا۔ انہوں نے کہا کہ بھارت کو پاکستان کی خوشحالی ایک آنکھ نہیں بھاتی‘ جب اقتدار سنبھالا تو ملک کے دیوالیہ ہونے کی باتیں ہو رہی تھیں‘ کراچی مقتل بنا ہوا تھا‘ ملک میں دہشت گردی عروج پر تھی‘ خزانہ خالی تھا‘ ایسے میں موجودہ حکومت نے صورتحال کا مقابلہ کیا اور کراچی میں امن کے قیام کے ساتھ ساتھ دہشت گردوں کا خاتمہ کیا‘ عظیم چینی قوم کے شکرگزار ہیں جس نے پاکستان کی طرف مشکل وقت میں رخ کیا۔ کچھ لوگ جو ملک سے باہر ہیں‘ وہ یہ چاہتے ہیں کہ جمہوریت کو اس ملک سے چلتا کرو۔ انہوں نے کہا کہ کچھ لوگوں کے بین الاقوامی اور کچھ لوگوں کے لوکل ایجنڈے ہیں لیکن ان کے ایجنڈے ناکام ہونگے۔ نواز شریف چاروں صوبوں کی زنجیر ہے، ہم عدالت میں صفائی دیں گے، مخالفین کی دھلائی ہو گی۔ سعد رفیق کا کہنا تھا کہ مخصوص سوچ قیام پاکستان سے آج تک تبدیل نہیں ہوئی، کچھ ذہنیت پاکستان میں جمہوریت نہیں چاہتی، ہمارے خلاف کھیل میں کون کون شامل ہے، سب پتہ ہے۔ وفاقی وزیر ریلوے نے کہا کہ عمران خان نے کچھ نہیں سیکھا، ان کیلئے صرف دعا کر سکتے ہیں۔ مسلم لیگ ن کے رہنما طلال چودھری نے کراچی میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا ہے کہ بھٹو آج تک زندہ ہے لیکن کراچی اور سندھ والے مر رہے ہیں۔ عمران وزیراعظم اور زرداری صدر بننا چاہتے ہیں۔ زرداری صاحب آپ کہتے ہیں شیر بنیں، ہم نام کے ہی نہیں کام کے بھی شیر ہیں۔ کٹھ پتلیوں کا تماشا جاری ہے، سکرپٹ لکھنے والوں نے بھٹو کا قتل کیا، اب نواز شریف کا سیاسی قتل کرنا چاہتے ہیں۔ نواز شریف پایش نہ ہوتے تو جے آئی ٹی کی سازش سامنے نہ آتی۔ ایک تبدیلی والا سارا کوڑا بنی گالا میں جمع کر رہا ہے۔ جو کچرا نہیں اٹھا سکتے وہ دوبارہ حکومت کرنے کا سوچ رہے ہیں۔ کراچی میں ہر طرف کچرا اور گندگی ہے۔ آئینی اداروں کا جتنا احترام نواز شریف نے کیا کسی نے نہیں کیا۔ تحریک انصاف کوڑے کے ساتھ تبدیلی لائے گی۔ یہ لوگ دوبارہ کالعدم تنظیموں کو جمع کریں گے۔ پہلے دھرنا ہوا، پھر دھرنا ٹو اور اب دھرنا تھری ہونے جا رہا ہے۔ جے آئی ٹی بننے سے لے کر تمام اقدامات متنازعہ ہیں۔ تصویر لیک کرنے والے کے خلاف سائبر کرائم کے تحت مقدمہ درج ہونا چاہئے، پانامہ جے آئی ٹی متنازعہ بن چکی ہے، سارا پاکستان وزیراعظم بن سکتا ہے عمران تم نہیں۔ خیبر پی کے میں مسلم لیگ ن کے رہنما امیرمقام نے کہا ہے کہ یہ لوگ نہیں چاہتے کہ ملک میں معاشی استحکام آئے۔ سی پیک کا منصوبہ پاکستان کی آئندہ نسلوں کا مستقبل ہے، ہماری خواتین وزراء میں بہت اہلیت ہے۔ لوگ کہتے ہیں کہ نواز شریف خیبر پی کے میں کام نہیں کرتے۔ پی ٹی آئی والے بتائیں کہ خیبر پی کے میں خواتین کی کتنی نمائندگی ہے۔ تحریک انصاف نے خیبر پی کے کو 50 سال پیچھے دھکیل دیا ہے۔ بھارت پاکستان کو کمزور کرنا چاہتا ہے۔ خیبر پی کے کی کرپشن میں وزیراعلیٰ پرویز خٹک بھی ملوث ہیں۔ احتساب کی بات کرنے والوں نے احتساب کے اداروں کو تالے لگا دیئے۔ اداروں کے سربراہ بھی حکومت کے خلاف بیان دے رہے ہیں۔ تعلیمی ایمرجنسی والے میٹرک کے حالیہ نتائج میں کارنامے دیکھ لیں۔ تصویر لیکس اور واٹس ایپ کال کے بعد بھی صورتحال کا مقابلہ کیا۔ آف شور کمپنیوں میں عمران خان سمیت ہزاروں لوگوں کے نام ہیں۔