مسلم لیگ پھر سپریم کورٹ پر حملہ کریگی نواز شریف کا نام ای سی ایل میں ڈالا جائے :عمران
اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ+ نیٹ نیوز+ ایجنسیاں) چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے بنی گالہ میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے پانامہ کیس کے معاملے پر شریف خاندان اور مسلم لیگ ن کو کڑی تنقید کا نشانہ بنایا۔ ان کا کہنا تھا کہ مسلم لیگ ن کے لوگ پھر سپریم کورٹ پر حملہ کریں گے، چار وزراء کو ایسی باتیں کرنے پر شرم آنی چاہئے، انہیں پتہ چل چکا کہ وہ کیس ہار چکے ہیں۔ جے آئی ٹی نے رپورٹ سپریم کورٹ کو دینی ہے، جے آئی ٹی ہمارے لئے نہیں سپریم کورٹ کی تسلی کیلئے بنائی گئی ہے پھر مسلم لیگ ن نے کیسے کہہ دیا کہ رپورٹ کو نہیں مانیں گے؟ فیصلہ سپریم کورٹ نے کرنا ہے۔ عمران خان نے مزید کہا کہ قطری شہزادہ تلور کے شکار کیلئے پاکستان آ سکتا ہے تو گواہی دینے کیلئے کیوں نہیں آ سکتا؟ جے آئی ٹی کی مدت ختم ہونے سے ایک دن قبل کیسے کہہ دیا جاتا ہے کہ جے آئی ٹی کی رپورٹ نہیں مانیں گے؟ عمران خان نے کہا کہ اس کا مطلب یہ ہے کہ مسلم لیگ ن والے سپریم کورٹ کا فیصلہ نہیں مانیں گے، قطری شہزادہ گواہ ہے تو اسے لانے کی ذمہ داری بھی شریف خاندان کی تھی۔ میں ان سے پوچھتا ہوں کیا یہ بنانا ری پبلک ہے۔ وفاقی وزراء نے کل جے آئی ٹی پر حملہ کیا، نواز شریف نے منی لانڈرنگ اور ٹیکس چوری سمیت چار بڑے جرم کئے، انہیں جیل جانا چاہئے، شریف خاندان کے لوگ جے آئی ٹی سے باہر نکلتے ہیں تو منہ ایسے ہوتے ہیں جیسے مکے پڑے ہوں، ان کو پتا چل گیا ہے کہ میچ جیتنے کا کوئی چانس نہیں، یہ پاکستانی قوم کو بیوقوف سمجھتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اب جے آئی ٹی کو جمہوریت کیخلاف سازش قرار دیا جا رہا ہے، یہ 30 سال سے لوگوں کو بیوقوف بنا رہے ہیں، سپریم کورٹ نے نوٹس لیا تو ایف آئی اے نے کہا ٹمپرنگ پکڑی گئی، مسلم لیگ ن والے سپریم کورٹ اور پاکستانی فوج کے پیچھے پڑ گئے ہیں۔ جے آئی ٹی بننے پر چھوٹے میاں صاحب نے بڑے کو لڈو کھلایا تھا مگر اب کہہ رہے ہیں کہ سپریم کورٹ کا فیصلہ نہیں مانیں گے، عوام تیار رہیں، یہ مستقبل کی جنگ ہونے جا رہی ہے، ایک خاندان نے کرپشن بچانے کیلئے ادارے تباہ کر دیئے، سپریم کورٹ سے مطالبہ کرتے ہیں کہ نوازشریف کا نام ای سی ایل میں ڈالا جائے۔ انہوں نے کہا کہ عوام اور وکلا تیار رہی۔، وزراء کی پریس کانفرنس نے واضح کر دیا کہ یہ کیس ہار گئے ہیں، سپریم کورٹ نواز شریف سے استعفیٰ لے، شریف خاندان سپریم کورٹ کا فیصلہ نہیں مانے گا، گاڈ فادر سے ملک کی جان چھڑانے کیلئے اپنی نااہلی بھی منظور ہے۔ انہوں نے کہا کہ میرے اوپر ایک کیس اوورسیز پاکستانیوں سے پیسہ اکٹھے کرنے کا ہے، دوسرا کیس بیرون ملک سے پیسہ کمانے اور پاکستان واپس لانے کا ہے، ساری تفصیلات دے دیں، نااہل نہیں ہو سکتا۔ مریم نواز کا پیش ہونا مجھے بھی اچھا نہیں لگا، ہم عورت کی عزت کرتے ہیں، مجھ پر اور جمائما خان پر یہودی لابی کے الزامات لگائے گئے، جمائما پر الزامات لگانے والے گھٹیا لوگ ہیں، مریم نواز لندن فلیٹس کی مالکن ہیں، اس لئے ان کی پیشی ہوئی، اگر پانامہ کیس سازش ہے تو آئی سی آئی جے سے جا کر پوچھیں، شہباز شریف آئی سی آئی جے کیخلاف عدالت کیوں نہیں جاتے؟ عمران خان نے مزید کہا کہ مجھے دہشتگرد بنا دیا گیا، مافیا اسی طرح خوفزدہ کرتا ہے لیکن ہم نے خیبر پی کے میں امیر مقام سمیت کسی ایک کے خلاف مقدمہ درج نہیں کیا۔ انہوں نے کہاکہ جمہوریت میں پاکستان کے صحافیوں اور میڈیا کا بہت بڑا ہاتھ ہے۔ ہمیشہ میڈیا اور صحافیوں کے ساتھ کھڑا رہا‘ مانتے ہیں سمندر پار پاکستانیوں سے پیسہ اکٹھا کیا‘ ٹیکس چوری کی ہے تو برطانیہ میں لوگ شور مچائیں۔ سپریم کورٹ نے نوازشریف کا نام ’’گارڈ فادر‘‘ بالکل ٹھیک رکھا۔ گارڈ فادر سے ملک کی جان چھڑانے کیلئے مجھے نااہل بھی کیا گیا تو منظور ہے۔ حقیقی جمہوریت ہے تو نوازشریف کو جانا چاہئے‘ کوئی اور وزیراعظم بن جائے۔ اب تو عالمی دبائو بھی نوازشریف کو نہیں بچا سکتا۔ علاوہ ازیں عمران خان نے پارٹی کا اہم مشاورتی اجلاس پیر کو طلب کر لیا۔ عمران خان کی زیرصدارت تحریک انصاف کا مشاورتی اجلاس سپریم کورٹ میں جے آئی ٹی کی رپورٹ پیش ہونے کے بعد ہو گا۔ ذرائع کے مطابق اجلاس میں جے آئی ٹی کی ممکنہ رپورٹ اور وفاقی وزراء کی جانب سے رپورٹ نہ ماننے کے اعلان پر تبادلہ خیال ہو گا۔