لوگ عزت کیلئے سیاست میں آتے ہیں، عمران خان بے عزتی کرتے ہیں: ایاز صادق
اسلام آباد (آن لائن) قومی اسمبلی کے سپیکر سردار ایاز صادق نے کہا ہے کہ کسی بھی اسمبلی میں سپیکر ہائوس کا کسٹوڈین ہوتا ہے اور اس کی پوزیشن ہر لمحہ آزمائش میں گھری رہتی ہے حکومت اور اپوزیشن کے معاملات کو عدل و انصاف کے ساتھ چلانا مشکل ترین مرحلہ ہے لیکن یہ سپیکر کی ایسی ذمہ داری ہے جو اسے جان جوکھوں میں ڈال کر پوری کرنا پڑتی ہے ۔ مولوی تمیزالدین سے لے کر سردار ایاز صادق تک سپیکرز کی اکثریت نے تاریخ ساز کردار ادا کر کے اپنا نام پاکستانی تاریخ میں امر کیا۔ یہ باتیں سپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق نے صحافیوں سے خصوصی گفتگو کے دوران کہیں۔ انہوں نے کہا کہ میرا کریڈٹ تو کچھ بھی نہیں جو کریڈیٹ ہے اللہ تعالیٰ کا ہی ہے میں اللہ کے کرم سے اپنے فرائض منصبی احسن طریقے سے نبھا رہا ہوں میں نے قومی اسمبلی میں پروموشن اور ریکیومنٹ سو فیصد میرٹ پر کی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سردار آئی ٹرسٹ میں غریب اور مستحق لوگ علاج کے لئے آتے تھے وہ آنکھوں کا علاج کرانے کے ساتھ ساتھ اپنے مسائل بھی لے کر آتے تھے میں ان کے مسائل کے حل میں ان کی مدد کرتا تھا۔ عوامی خدمت کرنے کے لئے مجھے سیاسی پلیٹ فارم حاصل کرنا پڑا اور میری سیاسی کی بنیاد ہی عوامی خدمت بنی۔ انہوں نے کہا کہ 1997 میں میں نے پہلا الیکشن صوبائی اسمبلی کی سیٹ پر تحریک انصاف کے پلیٹ فارم سے لڑا اور عمران خان نے قومی اسمبلی کی سیٹ پر اسی حلقے سے لڑا۔ اس الیکشن میں میرے صوبائی الیکشن میں 48 ہزار اور عمران خان کے قومی اسمبلی کی سیٹ پر 32 ہزار ووٹ تھے ۔ 1998 میں عمران خان کی پارٹی کو خیر آباد کہہ دیا اس کی وجہ ان کا رویہ سمجھ لیں۔ لوگ عزت کے لئے سیاست کرتے ہیں عمران خان ٹکٹ ہولڈرز کی بہت بے عزتی کرتے ہیں میں نے پارٹی چھوڑنے کے بعد بھی عوامی خدمت جاری رکھی اور مسلم لیگ (ن) کو جوائن کر لیا۔