• news

کراچی: واٹر بورڈ کے دعوے جھوٹے ثابت 64 فیصد پانی نمونوں میں کلورین نہیں

کراچی (سٹاف رپورٹر)کراچی میں واٹر بورڈ کے پانی میں کلورین ملانے کے دعوئوں کی قلعی کھل گئی، شہر کے مختلف علاقوں سے لئے گئے پانی کے نمونوں میں سے64 فیصد میں کلورین نہیں پائی گئی ۔ صورتحال کا فائدہ اٹھاتے ہوئے فارماسیوٹیکل کمپنیز نے پانی میں موجود نگلیریا کے جراثیم مارنے کی ادویات کی قیمتوں میں اضافہ کردیا ہے۔طبی ماہرین کے مطابق شہر میں نگلیریا سمیت دیگر بیماریوں کا خطرہ بڑھ گیا ہے۔ کراچی میں نگلیریا2 افراد کو اپنا نشانہ بنا چکا ہے لیکن متعلقہ ادارے ہیں کہ صورتحال کی سنگینی کا احساس کرنے کیلئے تیار ہی نہیں ہیں اور اسکا ثبوت ہے۔ انسداد نگلیریا کمیٹی کی رپورٹ جس نے شہر کے مختلف علاقوں سے پانی کے نمونے حاصل کئے اور انہیں ٹیسٹ کیا تو نتائج حیرت انگیز ہی نہیں افسوسناک بھی نکلے۔ اداروں کا کنٹرول نہ ہونے کی وجہ سے شہریوں کیلئے کلورین سمیت ایسی تمام ادویات شہریوں کی پہنچ سے دور ہوگئی ہیں۔ شہریوں کو فراہم کیے جانے والے پانی میں کلورین کی مطلوبہ مقدار کو پورا کر نا واٹر بورڈ کی ذمہ داری ہے لیکن واٹر بورڈ کے پمپنگ سٹیشنز تک کلورین کی عدم موجودگی حکام کی سنجیدگی کا ثبوت فراہم کررہے ہیں۔

ای پیپر-دی نیشن