میانوالی: برساتی نالے کا رُخ تبدیل کرنے پر پولیس اور عوام میں تصادم‘ لاٹھی چارج
میانوالی +کمر مثانی(نامہ نگاران) تحصیل عیسیٰ خیل کے علاقہ مہر شاہ والی میں پولیس اور اہل علاقہ کے درمیان تصادم‘ پولیس کے لاٹھی چارج سے متعد افراد زخمی۔ بتایا جاتا ہے کہ صوبائی وزیرآبپاشی امانت اللہ خان شادی خیل کے آبائی شہر کمرمشانی میں مہر شاہ والی کے مقام پر محکمہ آبپاشی کی طرف سے برساتی نالہ بڑوچ کا رُخ تبدیل کرنے پر پولیس اور عوام کے درمیان تصادم ہو گیا۔ برساتی نالہ بڑوچ جوکہ کئی دہائیوں سے بارشوں کے موسم میں یہاں سے گزرتا ہے اس کے گرد پختہ بند نہ ہونے سے ہر سال اہل علاقہ کی لاکھوں روپے کی فصلیں تباہ کرنے کے ساتھ لوگوں کے گھر بھی مسمار کردیتا ہے اب صوبائی وزیرآبپاشی کے حکم پر محکمہ نے اس کے دونوں کناروں کو پختہ کرنے کے ساتھ ساتھ اس کا پرانا راستہ تبدیل کرکے نئے راستے پر ڈالنے کا فیصلہ کیا۔ محکمہ آبپاشی کا موقف ہے کہ پرانے راستہ میں لوگوں کا زیادہ نقصان ہو گا کیونکہ اس راستہ میں لوگوں کے زیادہ گھر مسمار کرنے پڑیں گے اس لئے اس کو کم آبادی والے علاقہ سے گزارنے کا فیصلہ کیا گیا‘ عوام کا موقف ہے کہ نئے راستہ سے لوگوں کا زیادہ نقصان ہو گا جب محکمہ آبپاشی نے ڈی ایس پی مہر ریاض کی زیرنگرانی پولیس کی بھاری نفری کی موجودگی میں پرانا بند توڑنے کی کوشش کی تو اہل علاقہ نے پولیس پر پتھراؤ شروع کردیا جس کے جواب میں پولیس نے مظاہرین پر اندھادھند لاٹھی چارج شروع کر دیا جس سے حمید شاہ اور گلزار شاہ کے علاوہ کئی لوگوں کے سر پھٹ گئے۔ پولیس انہیں اٹھا کر تھانہ کمرمشانی لے گئی لوگوں کو منتشر کرنے کے بعد محکمہ آبپاشی مذکورہ بند توڑنے میں کامیاب ہو گیا لیکن اہل علاقہ نے اعلان کیا کہ وہ کسی صورت یہ کام نہیں ہونے دیں گے۔