کراچی سنٹرل جیل کا نظام کالعدم تنظیموں کے قیدی چلا رہے ہیں: ٹی ڈی
کراچی (کرائم رپورٹر) سینٹرل جیل کراچی کالعدم تنظیموں کے قیدیوں کے ہاتھوں یرغمال ہے‘ جیل سے دو قیدیوں کے فرار کی تحقیقات کرنے والی سی ٹی ڈی پولیس کی رپورٹ میں انکشاف‘ رپورٹ کے مطابق جیل حکام کالعدم تنظیموں کے قیدیوں سے ڈرتے ہیں‘ قیدیوں کے فرار کو روکنا جیل حکام کے بس میں نہیں تھا۔ عملی طور پر کالعدم تنظیموں کے قیدی جیل کو چلا رہے ہیں جبکہ سپرنٹنڈنٹ جیل سمیت جیل حکام دہشت گرد حافظ قاسم رشید عرف گنجے سے خوفزدہ ہیں۔ رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ جیل حکام خوف کے باعث کالعدم تنظیموں کے قیدیوں سے ضابطوں کی پابندی بھی نہیں کرا سکتے۔ کالعدم تنظیموں اور سیاسی جماعتوں سے تعلق رکھنے والے قیدی دھمکیوں سے کام لیتے ہیں جبکہ دیگر قیدیوں کو سہولت کیلئے پیسے دینے پڑتے ہیں۔ رپورٹ کے مطابق جیل پر مخصوص قیدیوں کے کنٹرول کی بڑی وجہ خوف کے علاوہ جیل حکام کی نااہلی اور بدعنوانی بھی ہے۔ علاوہ ازیں سنٹرل جیل سے کالعدم جماعت کے قیدی فرار ہونے کا معاملہ پر ڈی آئی جی جیل اشرف علی نظامانی کو معطل کر دیا گیا‘ وزیراعلیٰ کے فوری احکامات کے باوجود 9 روز بعد معطل کیا گیا‘ قیدی فرار ہونے کے 28 روز کے بعد ڈی آئی جی کے خلاف کارروائی کی گئی‘ معطلی کے دوران بھی اشرف نظامانی کو تنخواہ اور الائونسز دئیے گئے‘ اشرف نظامانی تحقیقات ہونے تک ہوم ڈپارٹمنٹ میں اپنی ڈیوٹی انجام دیں گے۔ وزیراعلیٰ نے ایس ایچ او نیو ٹائون کو بھی معطل کرنے کا حکم دیا تھا‘ ایس ایچ او نیو ٹائون نے قیدی فرار واقعہ کی غلط ایف آئی آر درج کی تھی‘ 9 روز گزرنے کے باوجود ایس ایچ او نیو ٹائون اپنے عہدے پر موجود ہیں جبکہ فرار ہونے والے دہشت گرد تاحال قانون کی گرفت سے آزاد ہیں۔