مقبوضہ کشمیر: بھارتی فوج نے مکان دھماکے سے اڑا دیا‘ حزب کے ڈپٹی کمانڈر‘2 ساتھیوں سمیت شہید ہونے کی اطلاعات
سری نگر (نیوز ڈیسک) مقبوضہ کشمیر کے علاقے بڈگام بیرواہ میں گزشتہ رات بھارتی فوج کے ساتھ جھڑپ میں حزب المجاہدین کے ڈپٹی کمانڈر جاوید اور ان کے ساتھی دائود اور سجاد کے شہید ہونے کی اطلاعات رات گئے تک کشمیری اور بھارتی میڈیا ذرائع میں گردش کرتی رہیں۔ بتایا گیا کہ بھارتی فورسز کی بھاری نفری نے بیرواہ میں ایک گھر کا محاصرہ کر لیا جو کئی گھنٹے جاری رہا۔ اس دوران اردگرد کے لوگوں کی بڑی تعداد گھروں سے باہر نکل آئی اور بھارتی فوج کے خلاف نعرہ بازی شروع کر دی۔ بھارتی فورسز نے مظاہرین کو ہٹانے کیلئے شیلنگ اور فائرنگ کی جبکہ محاصرے میں لیا گھر دھماکے سے اڑا دیا۔ قبل ازیں اننت ناگ میں امرناتھ جانے والے ہندو یاتریوں کی بس پر گزشتہ روز ہونے والے حملے کی حقیقت پر کشمیر کے سیاسی اور صحافتی حلقوں نے بھی سوالات اٹھانے شروع کر دیئے اور اسے بھارتی فوج کا تیارکردہ ڈرامہ قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ یہ کیسا حملہ تھا جس میں کوئی حملہ آور کسی گولی کا نشانہ نہ بنا۔ تمام گولیاں سامنے سے ماری گئیں۔ بس کا پچھلا حصہ محفوظ رہا۔ بھارتی ریاست گجرات سے آنے والی بس کو شام کے بعد امرناتھ کی طرف جانے کی اجازت خلاف ضابطہ بھارتی فوج اور پولیس نے دی۔ دریں اثنا بھارتی فوجی حکام جنہوں نے حملے کا ملبہ کالعدم لشکر طیبہ پر ڈالا تھا‘ دعویٰ کیا ہے کہ اس حملے کی کمان پاکستان سے آئے اسماعیل نامی مجاہد نے کی جس کی تلاش میں چھاپے مارے جا رہے ہیں۔ دوسری طرف لشکر طیبہ نے بھارتی فوج کے دعوے کی سختی سے تردید کرتے ہوئے کہا کہ بے گناہ انسانوں کو نشانہ بنانا اسلامی تعلیمات اور کشمیری روایات کے خلاف ہے۔ لشکر طیبہ کی جدوجہد آزادی کشمیر کیلئے بھارتی فورسز کے خلاف ہے۔ ادھر بھارتی آرمی چیف جنرل بپن راوت مقبوضہ کشمیر میں امرناتھ یاتریوں کی بس پر حملے کے بعد سکیورٹی کی صورتحال کا جائزہ لینے گزشتہ روز سری نگر پہنچے۔ انہوں نے فوجی افسروں کے ساتھ اجلاس کے دوران امن و امان کی بگڑتی صورتحال کو بہتر بنانے کیلئے سخت لائحہ عمل پر تبادلہ خیال کیا۔ بھارتی آرمی چیف نے بعدازاں گورنر کشمیر این این ووہرہ سے بھی ملاقات کی اور وادی کے حالات کو نارمل بنانے کے حوالے سے بھارتی فورسز کے اقدامات پر انہیں بریفنگ دی۔ ادھر بھارتی وزرائے مملکت جتیندر سنگھ اور ہنس راج آہیر بھی امرناتھ یاتریوں پر حملے کے بعد وادی صورتحال کا جائزہ لینے گزشتہ روز مقبوضہ کشمیر پہنچے اور کٹھ پتلی وزیراعلیٰ محبوبہ مفتی سے ملاقات کی۔ دریں اثنا بی جے پی کے فسادی رکن راجیہ سبھا سبرامنیم سوامی نے امرناتھ یاتریوں پر حملے کی مذمت کرتے ہوئے محبوبہ مفتی حکومت کو ذمہ دار قرار دیدیا۔ انہوں نے نئی دہلی میں گفتگو کرتے ہوئے مودی سرکار سے مطالبہ کیا کہ کشمیر میں صدر راج لگایا جائے۔