قانونی وسیاسی بحران‘ مسلم لیگ کو داخلی طور پر دوآراء کا سامنا
اسلام آباد ( سپیشل رپورٹ) حکمران جماعت مسلم لیگ(ن) بڑھتے ہوئے قانونی اور سیاسی بحران سے نمٹنے کے لیے جو حکمت عملی بنا رہی ہے اس میں اسے داخلی طورپر دو آراء کا سامنا ہے۔ پاکستان مسلم لیگ(ن) میں عقابوںکا گروپ جس کی سربراہ مریم نواز کو سمجھا جاتا ہے اور جس میں خواجہ آصف ‘ خواجہ سعد رفیق‘ پرویز رشید شامل ہیں۔ وزیراعظم کو استعفیٰ نہ دینے کا مشورہ دے رہے ہیں۔ اور انہیں سیاسی اور قانونی جنگ لڑنے کا مشورہ دے رہے ہیں جب کہ ایک فاختاؤں کا گروپ جس میں چوہدری نثار علی خان‘ شاہد خاقان عباسی اور بعض دوسرے سینئر شامل ہیں کی رائے یہ ہے کہ تصادم سے گریز کیا جائے اور ایسی حکمت عملی اپنائی جائے کہ پارٹی تقسیم نہ ہو اور اداروں کیساتھ تصادم سے بچاجاسکے۔ مسلم لیگ (ن) کے بعض ذرائع کے مطابق پارٹی کے بعض لیڈر اس خدشے کا اظہار کررہے ہیں کہ سپریم کورٹ وزیراعظم اور مسلم لیگ (ن) کے سربراہ نوازشریف کو نااہل قرار دے دے تو پارٹی کو ناقابل تلافی نقصان پہنچے گا۔ وزیراعظم نے کل وفاقی کابینہ کا اجلاس طلب کرلیا ہے۔ جس میں موجودہ سیاسی اور قانونی صورت حال کا جائزہ لیا جائے گا اور موجودہ بحران سے متعلق حتمی فیصلہ کیا جائے گا۔