پیپلزپارٹی اور تحریک انصاف سی پیک تباہ کرنے کے ایجنڈا پر ایک ہو گئیں: فضل الرحمن
پشاور(بیورو رپورٹ) جمعیت علماء اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ پانامہ کرپشن کے خاتمے کیلئے ہے یا کسی وزیراعظم کو ہٹانے کیلئے ہے، یہ سی پیک منصوبے کو سبوتاژ کرنے کی ایک بین الاقوامی سازش ہے، انہوں نے کہا کہ سی پیک کو ناکام بنانے کیلئے بین الاقوامی ایجنڈا پر بعض سیاسی جماعتیں اکٹھی ہو گئی ہیں، عدالت کے معاملات عدالت ہی بہتر جانتی ہے، ان خیالات کا اظہار انہوں نے پشاور میں عید ملن پارٹی اور کارکنوں سے خطاب کرتے ہوئے کہی، اس موقع پر مولانا عطاء الحق درویش، عبدالجلیل جان، مولانا خیرالبشر، مولانا امان اللہ حقانی اور ولی خان آفریدی نے بھی خطاب کیا جبکہ پی ٹی آئی کے بعض سرکردہ نوجوانوں نے جمعیت علماء اسلام میں شمولیت کا اعلان کیا ، مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ ہم طاقتور قوتوں کے سامنے پہلی بھی سینہ پر تھے اور آج بھی ہیں کسی کو ملک میں عدم استحکام پیدا کرنے اور پاکستان کا استحکام مجروح کرنے کی اجازت نہیں دینگے، انہوں نے کہا کہ اگر پانامہ طے شدہ ایجنڈا ہے تو اسکے خلاف ہر حد تک جائینگے اور عوام میں شعور پیدا کرنے کی کوشش کرینگے، انہوں نے کہا کہ اگر سیاسی شخص پر الزام ہو تو کرپشن کیسز بنا کر جیل بھیج دیا جاتا ہے اور اگر مذہبی شخص پر الزام ہو تو اسے دہشت گرد قرار دیکر سلاخوں کے پیچھے کردیا جاتا ہے، انہوں نے کہا کہ چین ملک میں سرمایہ کاری چاہتا ہے جبکہ ایک سپر پاور دنیا میں افراتفری اور بربادی چاہتا ہے جو سی پیک کو سبوتاژ کرنے کی کوشش کررہا ہے انہوں نے سی پیک کے خلاف سیاسی جماعتوں کے اتحاد پر حیرانگی کرتے ہوئے کہا کہ کل تک ایک دوسرے کے خلاف دست وگریبان آج پانامہ کی آڑ میں شیر وشکر ہو رہے ہیں اور مغربی ایجنڈے کی تکمیل میں اپنا کردار ادا کرنے میں اہم رول ادا کررہے ہیں، انہوں نے کہا کہ ملک کو عدم استحکام کی طرف نہیں جانے دینگے بین الاقوامی سازشوں کا ناکام بنانے کیلئے سیاسی جماعتوں کو اپنی سوچ بدلنا ہو گی اور متحد ہو کر ملک کی بقا اور ترقی کیلئے کام کرنا ہوگا۔ جمعیت علمائے اسلام کے سربراہ کا کہنا تھا کہ آج میڈیا کا سب سے بڑا موضوع پانامہ اور جے آئی ٹی ہے پانامہ کیس کی ہمیں سمجھ نہی ںآئی کہ اس کا مقصد کرپشن کا خاتمہ، نواز شریف کو ہٹانا یا پاکستان میں عدم استحکام پیدا کرنا ۔ انہوں نے کہا کہ سی پیک کو تباہ کرنے کا ایجنڈے پر پیپلز پارٹی اور تحریک انصاف ایک ہو گئے ہیں نواز شریف کا اقتدار میں ہونا یا نہ ہونا ہمارا مسئلہ نہیں ہمیں قومی مفادات کو سامنے رکھ کر اپنی پالیسیاں بنانی ہوں گی ہمیں حقائق کے ساتھ چلنا ہے اگر ہمارا نقطہ نظر غلط ہے تو ہمیں قائل کیا جائے۔