• news

نتائج روکے جاتے رہے تو اگلے برس الیکشن کمشن کیلئے مشکلات آ سکتی ہیں: سعید غنی

اسلام آباد (خبر نگار خصوصی) پیپلز پارٹی کے رہنما سعید غنی نے کہا ہے کہ ایم کیو ایم لندن اور پاکستان ایک ہی ہیں، ووٹوں کی گنتی کے وقت کسی نے الزام نہیں لگایا، مجھ پر الزام لگایا گیا کہ سرکاری وسائل استعمال کئے گئے، الزامات سمجھ سے باہر ہیں، رینجرز کے ونگ کمانڈر سارا دن پولنگ سٹیشن میں موجود رہے،2018ءمیں ایم کیو ایم کا صفایا ہو جائے گا، ایم کیو ایم کا رویہ آج بھی تبدیل نہیں ہوا۔ جمعہ کو صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پی ایس 114، ایک سکول میں پانچ پولنگ سٹیشن بنائے گئے تھے، چنیسر گوٹھ سکول پر تمام میڈیا موجود تھا، کوئی پولیس اہلکار پولنگ بوتھ میں نہیں تھا، جن دو لوگوں کو پکڑا گیا ان کو شام تک چھوڑ دیا گیا، دو لوگ پکڑے گئے نہ ان کے پاس بیلٹ پیپرز اور نہ ہی مہریں ملیں۔ انہوں نے کہا کہ الزام لگایا گیا کہ پیپلز پارٹی نے 114 کے پولنگ سٹیشن پر قبضہ کیا، پولنگ سٹیشنز تبدیل کرنے کا الزام بھی غلط ہے، میرے کہنے پر کوئی پولنگ سٹیشن تبدیل نہیں ہوئے۔ انہوں نے کہا کہ ایم کیو ایم کراچی میں بندوں کو قتل بھی کرتی ہے اور پھر اس پر ماتم بھی کرتی ہے، بلاول بھٹو کی آمد کے موقع پر کچھ ایم این ایز آئے تھے مگر ان سے تقریر نہیں کرائی ، مجھ پر الزام لگایا گیا کہ سرکاری وسائل استعمال کئے گئے۔ انہوں نے کہاکہ اس سے زیادہ صاف شفاف الیکشن ہو ہی نہیں سکتا۔ انہوں نے کہا کہ الیکشن کمشن سے سٹے آرڈر لے کر خدشات پیدا کر دیئے گئے۔ انہوں نے کہا کہ نتائج روکے جاتے رہے تو 2018ءمیں الیکشن کمشن کےلئے مشکلات ہو سکتی ہیں، 2018ءکے الیکشن میں ایم کیو ایم کا صفایا ہو جائے گا، ہر درخواست پر نتائج رکوانے کا طریقہ کار درست نہیں ہے۔
سعید غنی

ای پیپر-دی نیشن