ساہیوال: انجمن مزارعین کے عہدیداروں سمیت 91 افراد کو اشتہاری قرار دیکر گرفتار کرنیکا حکم
ساہیوال (نامہ نگار) سپیشل جج انسداد دہشت گردی کورٹ ملک شبیر حسین اعوان نے تھانہ کینٹ کے 91 انجمن مزارعین کے عہدیداروں اور مزارعین کو اشتہاری مجرم قرار دیکر انکی گرفتاریوں کا حکم دے دیا اور پولیس کو ہدایت کی ہے کہ انہیں گرفتار کر کے 25 اگست کو عدالت میں پیش کیا جائے جن میں اکبر کمبوہ، جاوید انصاری، عبدالعزیز، اختر، مقبول حسین، زاہد، ملک ناصر، اللہ دتہ، منیر احمد، نور نبی، صفدر علی، لیاقت علی، محمد اصغر، محمد سلیم، مقبول احمد، حاجی سکندر، محمد لطیف، رضوان، جاوید کمبوہ، عبدالخالق، محمد یوسف، شاہ زور، محمد بوٹا، خاور، محمد صدیق، غلام نبی، حاجی محمد، لیاقت علی، عبدالستار، احسان، صدیق پنسار، اعجاز احمد، صغراں بی بی، احمد علی، محمد ارشد، محمد شریف، نصیر، ارشد، ندیم عباس، نور نبی خاں، منظور احمد، مسکین علی، برکت، عاشق، فوجاں، نذر حسین، سعد، کالا، بگو، ڈاکٹر غلام نبی، حنیف، زیدی، باﺅ، محمد رستم، اللہ دتہ چوہدری، قاسم علی، غلام علی، غلام رسول، محمد اسلم، اللہ دتہ، محمد سرور، محمد اشرف، اسلم علی، محمد شفیق، یونس، ظفر علی، مبشر، نواز، اشرف رحمت، طارق، عمران، اکرم، فاضل، ڈاکٹر ندیم، محمد صدیق شمس، حسین، احمد، محمد یٰسین، نصیر احمد، رئیس، باقر قریشی، عامر حسین، طالب حسین نمبردار، اسحاق، اصغر علی، عنایت، فیصل، روشن، سردار، محمد غنی، جیمس مسیح، افتخار اور ماسٹر محمد علی شامل ہیں۔ 17اپریل 2016ءکو ملٹری فارم کینٹ کے انجمن مزارعین کے عہدیداروں اور مزارعین نے اپنے مطالبات منوانے کے لیے ٹائروں کو آگ لگا کر جی ٹی روڈ بلاک کردی اور عام ٹریفک کے علاوہ پولیس کی گاڑیوں پر پتھراﺅ کیا اور فائرنگ کی جس پر انجمن مزارعین کے عہدیدار وں سمیت ایک سو سے زائد مزارعین کے خلاف مقدمہ درج کرکے 18مزارعین اور عہدیداروں کو گرفتار کر لیا تھا لیکن عدالت سے 91 مزارعین اور انجمن مزارعین کے عہدیدار وں کی گرفتاری نہ ہونے کی وجہ سے انہیں اشتہاری قرار دیکر گرفتار ی کا حکم دے دیا۔
گرفتاری/ حکم