سازش نظر نہیں آ رہی‘ وزیراعظم راز کھول دیں: پیپلزپارٹی‘ امید ہے اگلے ہفتے الوداعی تقریب ہو گی: عمران خان
اسلام آباد/ کراچی (خبرنگار خصوصی+ خصوصی رپورٹر+ نیوز ایجنسیاں) چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے وزیراعظم نواز شریف جرائم و میگا کرپشن چھپانے کیلئے اداروں سے تصادم سے گریز کریں۔ پیپلز پارٹی کے رہنما قمر زمان کائرہ نے کہا ہے میاں صاحب قوم کو سامنے آ کر بتائیں ان کیخلاف کون سازشیں کر رہا ہے۔ ہمیں تو کوئی سازش نظر نہیں آ رہی۔ میاں صاحب گھٹ گھٹ کر نہ جئیں، سب راز کھول دیں۔ بتائیں اربوں ڈالر کے اثاثے کیسے بنے، مودی سے دوستی کیوں، خاموش رہ کر قومی مجرم بن رہے ہیں، جمہوریت کو ہم بچا لیں گے۔ تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے امید ہے اگلا ہفتہ نواز شریف کا آخری ہفتہ ہو گا۔ اگلے ہفتے اسلام آباد میں ایک بڑی الوداعی تقریب منعقد ہو گی۔ شریف خاندان نے عدالت میں جھوٹ بولا، فراڈ کیا، کریمنل کارروائی ہو گی۔ جمیعت علماء اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمن نے کہا ہے جمہوریت کیخلاف بعض قوتیں سرگرم ہیں۔ عدالت سے انصاف کی توقع ہے، تحریک انصاف کی نہیں۔ انہوں نے گورنر سندھ سے بھی ملاقات کی۔ ایک بیان میں بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے تعجب ہے شریف فیملی کے ہر فرد نے ایک سال کے اندر اپنے اثاثوں میں 16.6 فیصد اضافہ کیا۔ نوازشریف نے وعدہ کیا تھا شواہد خلاف آئے تو مستعفی ہو جائیں گے۔ ثبوتوں سے بھرا ڈبہ سامنے آنے کے بعد نواز شریف اپنے وعدے سے مُکر گئے ہیں۔ اس سے پہلے ہر پاکستانی نواز شریف کو ریڈ کارڈ دکھائے اقتدار سے الگ ہو جائیں۔ ملتان‘ بہاولپور‘ ڈی جی خان میں گو نواز گو ریلیوں کا انعقاد ابتدا ہے۔ نواز شریف کے سامنے مستعفی ہونے کے سوا دوسرا کوئی راستہ نہیں۔ انہوں نے کہا الیکشن کمشن کی جانب سے پی پی پی کے پی ایس 114 کے کامیاب امیدوار سعید غنی کے خلاف سٹے آرڈر کی وجہ سے 2018ء کے عام انتخابات پر شکوک و شبہات کے غیر یقینی کے بادل چھا گئے ہیں اور جمہوری سیاسی قوتیں متفکر ہو گئی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ انہیں سٹے آرڈر پر حیرانی ہوئی ہے کیونکہ ان کا خیال تھا الیکشن کمشن کراچی میں اتوار کے روز سب سے زیادہ آزادانہ، شفاف اور صاف انتخابات کرانے پر کریڈٹ لے گا۔ سٹے آرڈر کو فوراً واپس لیا جائے اور اگر کوئی حقیقی شکایت ہے تو کوئی مناسب قانونی راستہ اختیار کیا جائے۔ نیٹ نیوز کے مطابق قمر زمان کائرہ نے زرداری ہائوس اسلام آباد میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا میاں صاحب بتا نہیں رہے، سینے میں چھپے راز بتا دیں، خاموش رہ کر قومی مجرم بن رہے ہیں، نظام کو خطرہ ہے تو پارلیمنٹ سے بات کریں۔ گھٹ گھٹ کر مرنے کی بجائے قوم کے سامنے آئیں، ایل این جی کے معاہدے سے راز کھولیں، سپریم کورٹ پر حملہ کرنے کا راز ہی کھول دیں، آپ کی دولت میں ریکارڈ اضافہ ہوا، راز کھولیں، مودی سے دوستی کا راز بھی قوم کو بتائیں، میاں صاحب باہر مت دیکھیں، اپنی صفوں میں دیکھیں، بہت سارے وزراء آس لگائے بیٹھے ہیں، میاں صاحب! میمو گیٹ کیس میں کس کے اشارے پر عدالت گئے تھے؟ اس کا بھی راز کھولیں۔ انہوں نے واضح کیا نواز شریف کے جانے سے جمہوریت کو خطرہ نہیں، میاں صاحب ابھی بھی وقت ہے استعفیٰ دے دیں۔ بس اپنی صفوں میں برادران یوسف تلاش کریں۔ انہوں نے نوازشریف سے کہا وہ عوام کو بتائیں 10 مرلے کی بھٹی سے اربوں ڈالر کے اثاثے کیسے بنے؟ بتائیں اٹک جیل سے جدہ کیسے گئے؟ اسامہ سے پیسے کیوں لئے؟مودی سے دوستی کیوں ہے؟دولت میں 3800 گنا اضافہ کیسے ہوگیا؟ اربوں کی جائیداد نکلی، بچے بادشاہ بن جائیں اور آپ کہیں کہ سازش ہو رہی ہے، دراصل میاں صاحب کی کوشش ہے عدالت سے لڑائی ہوجائے۔ مریم نوازکی لشکر کے ساتھ ایک پیشی ہوئی اور چیخیں نکل گئیں، میاں صاحب آپ تو بی بی کی خود تذلیل کراتے تھے۔ انہوں نے شہبازشریف کو مخاطب کرکے کہا ڈرامے کرنے سے، مائیک گرانے سے، نقل اتارنے سے کوئی بھٹو نہیں بن سکتا۔ امریکی اخبار کو دئیے انٹرویو میں عمران خان نے کہا کرپشن کی سیاہ رات انجام کی جانب بڑھ رہی ہے۔ آرٹیکل 62/63 کے تحت نوازشریف مکمل طور پر نااہل ہوچکے ہیں۔ عمران خان سے پی پی کے سابق سینیٹر عدنان خان نے ملاقات کی اور تحریک انصاف میں شمولیت کا اعلان کر دیا۔ کراچی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے جمعیت علماء اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے پانامہ کا کرپشن سے تعلق نہیں، یہ ملک کو عدم استحکام سے دوچار کرنے کے لئے استعمال ہو رہا ہے۔گزشتہ چار سال میں کرپشن کا کوئی سکینڈل سامنے نہیں آیا۔ بھارت اور امریکہ نے ہاتھ ملا لئے ہیں اور ان کا ہدف چین اور پاکستان ہیں۔ سیاسی کشمکش سے کسی اور کو کھیلنے کا موقع ملے گا، سیاستدانوں کو کچھ حاصل نہیں ہوگا۔ اسٹیبلشمنٹ کوکسی قیمت پر فریق نہیں بنانا چاہئے، ہمارا خیال ہے نوازشریف کے خلاف فیصلہ نہیں آئے گااور نظام چلتا رہے گا۔ پاکستان کی سیاست تبدیل ہو رہی ہے‘ پرو سی پیک قوتیں اور اینٹی سی پیک قوتیں آمنے سامنے آگئی ہیںاس وقت ہم سیاسی عدم استحکام کے متحمل نہیں ہیں۔ گزشتہ دور میں آصف زرداری کو اہداف بنایا گیا‘ یوسف رضاگیلانی کو ہدف بنایا گیا‘ اسے گھر بھیجا گیا آج وہ آرام کے ساتھ بیٹھ گئے ہیں ان کے کیسز ہی ختم ہوگئے ہیں اب نوازشریف کی حکومت ہے کل کسی اور کی حکومت ہوگی پھر ان کے خلاف کوئی اور چیز آجائے گی یہ احتساب نہیں۔ انہوں نے کہا میرے نیب کے حوالہ سے تحفظات ہیں۔ آج پیپلزپارٹی اور مسلم لیگ ن اسی نیب کا رونا رو رہی ہے، میںنے 18ویں ترمیم کو طے کرتے وقت ان کو کہا تھا اس مصیبت کو بھی نکال دو ۔