ہائیکورٹ نے جوڈیشل افسروں کے پولیس حکام سے غلط رویہ ‘ نا مناسب الفاظ کا نوٹس لے لیا
لاہور (وقائع نگارخصوصی) لاہور ہائیکورٹ نے پنجاب بھر کی ماتحت عدالتوں کے جوڈیشل افسروں کے پولیس افسروں کے ساتھ غلط رویے اور نامناسب الفاظ کے استعمال کا نوٹس لیتے ہوئے قرار دیا ہے کہ پولیس افسروں کی غلطیوں پر ان کا مذاق نہیں اڑایا جا سکتا۔ جوڈیشل افسر غلطی کرنیوالے پولیس افسروں کیخلاف قانونی کارروائی کا اختیار رکھتے ہیں۔ جسٹس فرخ عرفان خان کے روبرو ایس ایچ او سلانوالی سلطان احمد نے سول جج فیصل نسیم میر کے خلاف درخواست دائر کرتے ہوئے موقف اختیار کیا کہ سول جج نے کیس کی سماعت کے دوران پولیس افسر کے ساتھ ہتک آمیز رویہ اختیار کرتے ہوئے بدکلامی کی۔ فاضل عدالت نے ایس ایچ او کی درخواست پر بطور انسپکشن جج نوٹس لیتے ہوئے قرار دیا ہے کہ قطع نظر اس کے کہ محکمہ پولیس کے افسر غلطیاں کرتے ہیں مگر اس بات پر ان کا مذاق نہیں اڑایا جا سکتا کیونکہ محکمہ پولیس کے افسران بھی سرکاری کارکن ہیں۔ رجسٹرار لاہور ہائیکورٹ کی جانب سے پنجاب بھر کے تمام جوڈیشل افسروں کو مراسلے میں مزید کہا گیا ہے کہ پولیس افسروں کی مقدمات میں غلطیوں پر انہیں غیر مہذب القابات سے بھی نہیں پکارا جا سکتاتا ہم جوڈیشل افسر غلطی کرنیوالے پولیس افسروں کیخلاف قانونی کارروائی کا اختیار رکھتے ہیں لہٰذا جوڈیشل افسروں کو قانونی راستہ اختیار کرنا چاہئے، مراسلے میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ جوڈیشل افسروں کو دوران سماعت کسی بھی پولیس افسر کے ساتھ ذاتیات کی حد تک نہیں جانا چاہئے کیونکہ ذاتیات کی حد تک جانا جوڈیشل افسروں کو زیب نہیں دیتا۔
ہائیکورٹ/ نوٹس