خلاف اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی تازہ پابندیوں کے حوالے سے کوئی قرارداد منظور ہوئی، تو اقدامات کریں گے شمالی کوریا
پیانگ یانگ (اے پی پی) شمالی کوریا نے خبردار کیا ہے کہ اگر اس کے خلاف اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی تازہ پابندیوں کے حوالے سے کوئی قرارداد منظور ہوئی، تو اس کے رد عمل میں اقدامات کریں گے۔ وزارت خارجہ نے ایک بیان جاری کیا۔ بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ شمالی کوریا کا گزشتہ ہفتے سامنے آنے والا تازہ ترین بین البراعظمی بیلسٹک میزائل تجربہ مبینہ امریکی جارحیت کے تناظر میں اس ریاست کے دفاع کا حصہ ہے۔واضح رہے کہ شمالی کوریاکے حالیہ تجربے کے بعد امریکی حکومت شمالی کوریا کے خلاف ایک قراردار منظور کرانے کے لیے روس اور چین کی حمایت حاصل کرنے کی کوششوں میں ہے۔ شمالی کوریا کے جوہری پروگرام پر نظررکھنے والے امریکی تھنک ٹینک 38 نارتھ نے کہا ہے کہ یانگ بیان میں قائم جوہری ریڈیو کیمیکل لیبارٹری کی ستمبر سے جون کے آخر تک سیٹلائٹ سے حاصل ہونے والی تصویروں نے شمالی کوریا کے جوہری اور میزائل پروگرام سے متعلق بین الاقوامی کمیونٹی کے خدشات میں اضافہ کر دیا ہے۔ تھنک ٹینک کا کہنا ہے کہ ان تصاویر سے شمالی کوریا کی یورنیم افزودہ کرنے کی لیبارٹری سے یہ نشاندہی بھی ہوتی ہے کہ افزودہ یورنیم کے سٹاک میں اضافے کے لیے سینٹرفیوجز بھی استعمال کیے جا رہے ہیں۔ جو جوہری بم بنانے کا ایک اور ذریعہ ہے۔ ایسے اشارے بھی موجود ہیں کہ ہلکے پانی کے تجرباتی ری ایکٹر میں بھی سرگرمی ہوئی ہے جو تشویش کا باعث ہے۔ تابکارکیمیکل لیبارٹری کی تصویریں یہ بھی ظاہر کرتی ہیں کہ ری پراسسنگ کے کم ازکم دو ایسے ادوار ہوئے ہیں جن کے متعلق پہلے کسی کو معلوم نہیں تھااور جن سے نامعلوم مقدار میں پوٹونیم تیار ہوا جو شمالی کوریا کے جوہری ہتھیاروں کے ذخیرے میں مزید اضافہ کر سکتا ہے عہدے داروں اور ماہرین کا کہنا ہے کہ امریکی قیادت میں شمالی کوریا کے جوہری پروگرام کو کچلنے کی کوششوں کے باوجود وہ اپنا چھٹا جوہری دھماکہ کسی بھی وقت کر سکتا ہے۔